پاکستان کی ایک عدالت نے حزبِ اختلاف کی جماعت پاکستان تحریکِ انصاف کو امریکہ سمیت بیرونِ ملک سے لی گئی تمام فنڈنگ کی تفصیلات الیکشن کمیشن کو جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے جمعرات کو تحریک انصاف کو حکم دیا کہ وہ بیرونِ ملک سے پارٹی کو ملنے والی فنڈنگ کے ذرائع سے دو ہفتوں کے اندر الیکشن کمیشن کو آگاہ کرے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے یہ حکم تحریکِ انصاف کی جانب سے الیکشن کمیشن کو پارٹی فنڈنگ سے متعلق کارروائی سے روکنے کی ایک درخواست پر دیا ہے۔
جمعرات کو درخواست کی سماعت کے دوران تحریکِ انصاف کے وکیل انور منصور نے عدالت سے استدعا کی کہ الیکشن کمیشن عدالت ہے نہ ہی ٹربیونل، لہذا اس کے پاس یہ حق نہیں کہ وہ کسی بھی جماعت کے فنڈز کی دستاویزات دوسری پارٹی کو دینے کا حکم جاری کرے۔
وکیل انور منصور کا مزید کہنا تھا کہ وہ الیکشن کمیشن کے یکم اپریل 2015ء کے حکم پر پارٹی کو ملنے والی غیر ملکی فنڈنگ کی تفصیلات فراہم کرنے کو تیار ہیں لیکن ان کا مؤقف ہے کہ یہ دستاویزات کسی دوسرے فریق کو فراہم نہ کی جائیں۔
درخواست میں فریق اکبر ایس بابر کے وکیل نے مؤقف پیش کیا کہ آئین کے تحت ہر سیاسی جماعت اپنے فنڈز کے ذرائع بتانے کی پابند ہے۔
درخواست کی سماعت کرنے والے جج جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ پی ٹی آئی غیر ملکی فنڈز سے متعلق اپنی دستاویزات دو ہفتوں میں الیکشن کمیشن کوفراہم کرے اور الیکشن کمیشن ان دستاویزات پر قانون کے مطابق کارروائی کرے۔
عدالت نے حکم دیا کہ الیکشن کمیشن تحریکِ انصاف کو ملنے والے غیر ملکی فنڈکے ذرائع سے متعلق دستاویزات اکبر ایس بابر یا کسی دوسرے غیرمتعلقہ فریق کو نہ دے۔
اپنے حکم میں جسٹس محسن اختر کیانی کا کہنا تھا کہ تحریکِ انصاف کے فارن فنڈنگ کیس کے حوالے سے فیصلہ عدالت کرے گی اور اگر اس سے متعلق کسی کو کوئی اعتراض ہے تو وہ ہائی کورٹ سے رجوع کرسکتا ہے۔ عدالت نے کیس کی سماعت 10 اکتوبر تک ملتوی کردی۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بھی ایک مرتبہ پھر پاکستان تحریکِ انصاف کو پارٹی فنڈنگ کا ریکارڈ جمع کرانے کا آخری موقع فراہم کرتے ہوئے 11 ستمبر تک تفصیلات جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔
پاکستان تحریکِ انصاف کے سابق رکن اور پارٹی کی غیر ملکی فنڈنگ کے خلاف الیکشن کمیشن سے رجوع کرنے والے اکبر ایس بابر نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج تقریبا تین سال کے بعد اہم پیش رفت ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تحریکِ انصاف کے سربراہ عمران خان الیکشن کمیشن میں فنڈز کی تفصیلات جمع نہیں کرانا چاہتے تھے لیکن اب ان کے بقول عمران خان کو پارٹی فنڈز میں ہو نے والے گھپلے منظرِ عام پر لانا ہوں گے۔