پی ٹی آئی پر ممنوعہ فنڈنگ ثابت، شوکاز نوٹس جاری
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے تحریک انصاف کے خلاف ممنوعہ غیرملکی فنڈنگ کیس کا فیصلہ سنا دیا ہے، جس میں پی ٹی آئی پر ممنوعہ فنڈنگ ثابت ہوئی ہے۔
منگل کو چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی سربراہی میں الیکشن کمیش کے بینچ نے 21 جون 2022 کو محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا۔
الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے بانی منحرف رکن اکبر ایس بابر کی جانب سے دائر کردہ ممنوعہ فنڈنگ کیس پر لگ بھگ 8 سال بعد فیصلہ سنایا ہے۔
کمیشن نے اپنے فیصلے میں کہا کہ دستیاب ریکارڈ اور شواہد کی بنیاد پر ممنوعہ فنڈنگ ثابت ہوتی ہے۔
فیصلے کے مطابق چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کے فنڈنگ سے متعلق جمع کرایا جانے والا سرٹیفکیٹ درست نہیں تھا۔
الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کو شوکاز نوٹس بھی جاری کردیا ہے۔
الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی پر فرد جرم عائد کردی: اکبر ایس بابر
منگل کو الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اکبر ایس بابر نے عمران خان کے پارٹی قیادت سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ پی ٹی آئی میں رجیم چینج ہو اور پارٹی نظریاتی کارکنوں کے حوالے کی جائے۔
اکبر ایس بابر کے مطابق الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد دیگر سیاسی جماعتوں پر بھی دباؤ بڑھے گا، سیاسی جماعتوں میں بادشاہت ختم ہوگی اور ملک کو اچھی قیادت میسر آئے گی۔
انہوں نے توقع ظاہر کی کہ الیکشن کمیشن دیگر سیاسی جماعتوں کی فنڈنگ سے متعلق بھی جلد فیصلہ کرے گا۔
ای سی پی فیصلہ: 'یہ غلط بیانی کا معاملہ نہیں ہے'
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ سی ای سی اور اراکین حلف نامے اور سرٹیفکیٹ میں فرق کرنے میں ناکام رہے۔
ان کے بقول عمران خان نے آڈٹ شدہ اکاؤنٹس پر سرٹیفکیٹ جمع کرایا، یہ غلط بیانی کا معاملہ نہیں ہے۔
عمران خان استعفیٰ دے کر گھر بیٹھ جائیں: حنا پرویز بٹ
مسلم لیگ (ن) کی رکن پنجاب اسمبلی حنا پرویز بٹ نے کہا ہے کہ ثاقب نثار نے جسے 'صادق و امین' کہا آج الیکشن کمیشن نے اسے 'جھوٹا' قرار دے دیا۔
ایک ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ ''اگر عمران خان میں ذرا بھی شرم باقی ہے تو وہ استعفیٰ دے کر گھر بیٹھ جائیں۔''