امریکہ نےقطر کے نئے وزیرِاعظم شیخ محمد بن عبدالرحمان الثانی کو عہدہ سنبھالنے پر مبارک باد پیش کی ہے۔
امریکی وزیرِ خارجہ اینٹی بلنکن نے شیخ محمد کے تقرر کا خیرمقدم کیا اور انہیں اور نئے کابینہ اراکین کو مبارک باد دی۔
انہوں نے بدھ کو ایک ٹوئٹ میں کہا کہ وہ قطر کے ساتھ پائیدار شراکت داری پر شکر گزار ہیں۔
قطر کی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق شیخ محمد بن عبدالرحمان الثانی نے حکومت کے نئے سربراہ کی حیثیت سے حلف اٹھایا ہے اور انہوں نے خاندان کے رکن شیخ خالد بن خلیفہ بن عبدالعزیز الثانی کی جگہ لی ہے جو سال 2020 سے ملک کے وزیرِاعظم تھے۔
قطر کے اعلیٰ منصب پر اس تبدیلی کے بارے میں مزید تفصیل فراہم نہیں کی گئی۔
شیخ محمد سال 2016 سے بطور قطری وزیرِ خارجہ فرائض انجام دے رہے تھے اور وہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر کی جانب سے قطر کے ساڑھے تین سالہ معاشی بائیکاٹ کے دوران اپنے ملک کا عوامی چہرہ تھے۔
قطر کے حکمران امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی اعلیٰ عہدوں پر لوگوں کا تقرر کرتے ہیں جو عموماً حکمران خاندان کے اراکین سے ہوتے ہیں۔ یہاں دوسرے خلیج عرب ممالک کی طرح سیاست زیادہ تر حکمران خاندان تک محدود ہے اور اعلیٰ عہدوں سے متعلق پیش رفت شاذ و نادر ہی عوام تک سامنے آتی ہے۔
وزارتِ عظمیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد شیخ محمد بن عبدالرحمان نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ امیرِ قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی نے ان پر اعتماد کا اظہار کر کے وزیرِاعظم بنایا ہے۔
انہوں نے امیرِ قطر کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ اللہ ان کی حفاظت کرے۔
قطر کے وزیرِاعظم نے کہا کہ ''میں اللہ سے کامیابی کے لیے دعا گو ہوں اور میں اپنے ساتھی وزرا کے ساتھ مل کر ملک کے لیے کام کرنے کا منتظر ہوں۔''
اس خبر میں بعض معلومات خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' سے لی گئی ہیں۔