جنوبی کوریا میں ایشین گمیز کے دوران خواتین کی باسکٹ بال ٹیم کو ’حجاب پہننے‘ کی اجازت نا ملنے پر قطر نے اپنی ٹیم کو کھیلوں کے مقابلوں سے واپس بلا لیا ہے۔
قطر کی خواتین کی باسکٹ بال ٹیم کو منگولیا کے خلاف بدھ کو ایک گروپ میچ سے قبل حجاب اتارنے کے لیے کہا گیا لیکن اُنھوں نے ایسا کرنے سے انکار کر دیا۔
باسکٹ بال کی بین الاقوامی فیڈریشن (ایف آئی بی اے) کے قوانین کے مطابق کھلاڑی ’’سر ڈھانپنے کے لیے ہیملٹ، دیگر لوازمات اور جیولری نہیں پہنچ سکتیں۔‘‘
قطر کے آئندہ میچ سے قبل بظاہر ان قوانین میں کسی کمی کے آثار نہیں تھے جس کی وجہ سے اُنھوں نے اپنے باسکٹ بال میچ نا کھیلنے کا فیصلہ کیا۔
قطر کی نیشنل اولمپک کمیٹی کے ایک عہدیدار نے خبررساں ادارے ’رائیٹرز‘ کو ٹیلی فون پر بتایا کہ ’’ہم نے خواتین کی باسکٹ بال کے بقیہ مقابلوں میں حصہ نا لینے کا فیصلہ کیا ہے۔‘‘
ایشین گیمز کے یہ مقابلے کھیلوں کے بین الاقوامی ’گورننگ باڈیز‘ کے قوانین کے مطابق منعقد کرائے جا رہے ہیں جن کا مطلب یہ ہے کہ کھیلوں کے دیگر مقابلوں میں خواتین حجاب پہن سکتی ہیں۔
ایران کی چار خواتین جنہوں نے ’لائیٹ ویٹ‘ کی کیٹگری میں بدھ کو کانسی کے چار تمغے جیتے تھے اُن تمام نے حجاب پہنچ رکھا تھا۔
اولمپک کونسل آف ایشیا (او ایس اے) نے بدھ کو ایک بیان میں کہا کہ ’’ایتھلیٹس کے حقوق اولین ترجیح ہونی چاہیئے۔‘‘