قطر اور پاکستان نے توانائی، تجارت سرمایہ کاری اور منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لیے معلومات کے تبادلے سے متعلق تین مفاہمت کی یاداشتوں پر دستخط کیے ہیں۔
اس حوالے سے اسلام آباد میں ایک تقریب منعقد ہوئی جس میں پاکستان کے دورے پر آئے قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی اور وزیر اعظم عمران خان نے شرکت کی۔
دورہ پاکستان کے دوران امیر قطر نے وزیراعظم عمران خان سے ون آن ون ملاقات کی جس کے بعد دونوں ممالک کے مابین وفود کی سطح پر بھی بات چیت ہوئی۔
وفود کی سطح پر ہونے والی بات چیت میں توانائی، سرمایہ کاری، تجارت اور سیاحت کو فروغ دینے پر غور کیا گیا۔
دونوں ممالک نے اتفاق کیا کہ پاکستان اور قطر کے مابین دو طرفہ تجارت کا حجم ڈھائی ارب ڈالر سے بڑھایا جائے گا۔
دونوں ممالک نے سرمایہ کاری اور تجارت کے فروغ کے لیے پاکستان قطر مشترکہ ورکنگ گروپ کے قیام کی بھی منظوری دی ہے۔
پاکستان اور قطر نے منی لانڈرنگ کی روک تھام اور معلومات کے تبادلے کے لیے بھی ایک مفاہمت کی یاداشت پر دستخط کیے ہیں۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے قطری ہم منصب سے ملاقات بھی کی ہے، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ قطر نے پاکستان کی توانائی کی ضروریات پوری کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ قطر میں تقریباً 125000 سے زائد پاکستانی موجود ہیں جو قطر کی تعمیر و ترقی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات میں قطر کے وزیر خارجہ نے کہا کہ فیفا ورلڈ کپ کے دوران قطر کو افرادی قوت درکار ہے اس ضمن میں قطر ایک لاکھ پاکستانی ہنر مندوں کو روزگار فراہم کرنے کا خواہاں ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے رواں سال جنوری میں قطر کا دورہ کیا تھا۔ قطر نے پاکستان کے لیے ویزا پالیسی میں بھی نرمی کا اعلان کیا تھا۔
نشان پاکستان کا اعزاز
پاکستان کے دورے پر آنے والے قطر کے امیر کو پاکستان کا سب سے بڑا اعزاز ’نشان پاکستان‘ بھی دیا گیا۔ صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے امیر قطر کو اس اعزاز سے نوازا۔ انھیں پاکستان اور چین کی مدد سے تیار کیے گئے جے ایف تھنڈر 17 کا بھی معائنہ کروایا گیا۔
قطر کے امیر اس سے قبل 2015ء میں پاکستان آئے تھے، دو روزہ دورے پر آنے والے قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی کا نور خان ائر بیس پہنچنے پر وزیراعظم عمران خان نے استقبال کیا تھا۔
دورہ مکمل ہونے پر امیر قطر واپس روانہ ہو گئے ہیں۔