رسائی کے لنکس

'مڈل آرڈر ۔۔۔ مڈل نہیں ہو پا رہا'


فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستان نے بنگلہ دیش کے خلاف سہ ملکی سیریز کے پہلے میچ میں کامیابی تو حاصل کر لی لیکن کرکٹ مبصرین جن خدشات کا اظہار کر رہے تھے وہ ایک مرتبہ پھر درست ثابت ہو رہے ہیں۔

بنگلہ دیش کے خلاف جمعے کو کرائسٹ چرچ کے ہیگلے اوول گراؤنڈ میں پاکستان نے اسکور بورڈ پر 167 رنز سجائے لیکن ٹیم کے مجموعے میں لگ بھگ آدھے رنز محمد رضوان نے بنائے تھے۔ٹیم کا مڈل آرڈر ایک مرتبہ پھر بری طرح ناکام رہا۔ حیدر علی چھ، افتخار احمد 13 اور آصف علی چار رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

نیوزی لینڈ آمد سے قبل کرکٹ مبصرین مڈل آرڈر پر سوال اٹھا رہے تھے اور بنگلہ دیش کے خلاف سہ ملکی سیریز کے پہلے ہی میچ میں مڈل آرڈر نے اپنی کارکرگی سے ان سوالات پر مہر ثبت کر دی ہے۔

انگلینڈ کے خلاف ہوم گراؤنڈ پر سات ٹی ٹوئنٹی میچزکی سیریز میں بھی پاکستان کے مڈل آرڈر بلے بازوں کی کارکردگی کچھ زیادہ مختلف نہیں تھی جس پر نہ صرف کرکٹ ماہرین نکتہ چینی کر رہے تھے بلکہ شائقین نے بھی سلیکٹرز پر تنقید کی تھی۔

کرکٹ مبصرین کا کہنا تھا کہ مڈل آرڈر بلے بازوں کی جو کارکردگی حالیہ میچز میں رہی ہے اس بنیاد پر ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں ٹیم سے زیادہ امیدیں نہیں لگائی جا سکتیں۔ تاہم ٹیم مینیجمنٹ نے مڈل آرڈر سمیت پوری ٹیم پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا تھا۔

البتہ جمعے کو بنگلہ دیش کے خلاف محمد رضوان کے سوا کوئی بلے باز زیادہ لمبی اننگز نہ کھیل سکا۔جس کے بعد مڈل آرڈر میں حیدر علی، افتخار احمد اور آصف علی کی کارکردگی ایک مرتبہ پھر سوشل میڈیا پر موضوعِ بحث بنی ہوئی ہے۔

ایک ٹوئٹر صارف نے اپنی ٹویٹ میں پاکستان کے مڈل آرڈر پر تبصرہ کیا کہ "اس دنیا میں ہر چیز عارضی ہے لیکن مڈل آرڈر کا پرفارم نہ کرنا مستقل ہے۔"

ماہم فاطمہ نامی ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ حیدر علی ہر اننگز میں ایک ہی طرح سے آؤٹ ہو رہے ہیں۔ لیکن کیا کریں،''یہی تو قدرت کا نظام ہے۔''

واضح رہے کہ پاکستانی ٹیم کےہیڈ کوچ ثقلین مشتاق نے انگلینڈ کے خلاف سیریز کے دوران ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ یہ قدرت کا نظام ہےکہ کبھی جیتیں گے اور کبھی ہاریں گے۔

حیدر علی کے شارٹ سلیکشن پر تنقید کرتے ہوئے ایک ٹوئٹر صارف نے کہا کہ''حیدر علی آج بھی شارٹ بال پر آؤٹ ہوئے، مجھے سمجھ نہیں آ رہی کہ کیا ہو رہا ہے۔(بیٹنگ )کوچ محمد یوسف اس مسئلے پر کام کیوں نہیں کر رہے۔''

ٹوئٹر صارف نے مزید لکھا کہ یہ بہت بھیانک ہے کہ ہم عمر اکمل کی طرح اس ٹیلنٹ کو بھی گنوا رہے ہیں۔

اسپورٹس جرنلسٹ رشید شکور نے مڈل آرڈر کی ناکامی پر کچھ اس طرح تبصرہ کیا؛ "ہم بولے گا تو بولے گے کہ بولتا ہے۔"

ایک ٹوئٹر صارف نے کہا کہ آصف علی نیٹ پریکٹس میں 150 چھکے لگاتے ہیں لیکن گزشتہ پانچ ٹی ٹوئنٹی میچز میں انہوں نے صرف 38 رنز بنائے ہیں اور یہ آٹھ کی اوسط سے بھی کم ہے۔

کامران مظفر نامی ٹوئٹر صارف نے مڈل آرڈر پر کچھ اس انداز میں تنقید کی۔ " مڈل آرڈر ۔۔ مڈل نہیں ہو پا رہا۔"

خاتون اسپورٹس جرنلسٹ عالیہ رشید کہتی ہیں پاکستان نے بنگلہ دیش کے خلاف 15 سے 20 رنز کم بنائے۔ اگر محمد رضوان نہ ہوتے تو بیچارے مڈل آرڈر والے اکیلے کیسے اسکور کر سکتے تھے۔

مروا نامی صارف نے ایک میم شیئر کی اور لکھا کہ محمد رضوان مڈل آرڈر کو کہہ رہے ہیں۔ میم پر تحریر تھا۔ '' ارےکب تک تیری غلطیوں کا ٹوکرا میں اپنے سر پر گھوماتا رہوں گا۔''

XS
SM
MD
LG