صوبائی دارالحکومت میں ہفتے کو شٹر ڈاؤن ہڑ تال رہی بیشتر دُکانیں ، کاروباری مر اکز اور پٹرول پمپ مکمل طور پر بند رہے ۔
جمعہ کے روز کو ئٹہ کے نواحی علاقے ہزارہ ٹاؤن میں آٹھ افراد کے قتل کے خلاف کی جانے والی اس ہڑتال کی اپیل پشتو نخوا ملی عوامی پارٹی ، ہزارہ ڈیمو کر ٹیک پارٹی اور انجمن تاجران نے کی تھی۔
ہڑتال کے موقع پر کسی بھی نا خو شگوار واقعہ سے نمٹنے کے لیے کوئٹہ شہر اور مضافاتی علاقوں میں سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے تھے شہر میں پو لیس ، ایف سی اور انسداد دہشت گردی فورس کے مسلح اہلکار گشت بھی کر تے رہے ۔
جمعہ کو ہزارہ ٹاؤن میں نا معلوم مسلح افراد نے ایک گراؤنڈ میں جمعہ افراد پر حملہ کر کے آٹھ افراد کو ہلاک اور پندرہ کو زخمی کر دیا تھا ۔ گورنر نواب ذوالفقار مگسی اور وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب محمد اسلم رئیسانی نے اس واقعہ کے بعد متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ اس کارروائی میں ملوث افراد کی تلاش کے لیے تما م وسائل بروئے کار لائے جائیں۔
کو ئٹہ پولیس کے سربراہ داؤ د جو نیجو نے وائس اف امر یکہ کو بتایا کہ ہزارہ ٹاؤن کے حملے ملوث ہونے کے شبے میں سات افراد کو گرفتا ر کیا گیا ہے جن سے تفتیش جاری ہے ۔
ہزارہ ڈیموکر ٹیک پارٹی اور دیگر ہزارہ تنظیموں نے جمعہ کو ہونے والی ان ہلاکتوں کے خلاف تین روزہ سوگ کا اعلان کر رکھا ہے ۔