مظفرآباد۔ کشمیری علیحدگی پسند راہنما مقبول بٹ کی برسی کے موقع پر اتوار کے روز پاکستانی کشمیر کے مختلف علاقوں میں ریلیاں اور تقاریب منعقد کی گئی ۔
بھارتی کشمیر میں 1980 کی دہائی میں شروع ہونے والی علیحدگی کی تحریک کے بانی سمجھے جانے والے مقبول بٹ کی چونتیسویں بر سی کے موقع پر کشمیر کی خودمختاری کی حامی تنظیموں کی طرف سے آزادی کے حق میں ریلیاں نکالی گئیں اور مختلف تقاریب کا انعقاد کیا گیا جن میں مقبول بٹ کا جسد خاکی کشمیریوں کے حوالے کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا ۔
جموں کشمیر موومنٹ نامی ایک تنظیم کی طرف سے مظفرآباد سے کنٹرول لائن چکوٹھی تک ریلی نکالی گئی ۔
چکوٹھی میں ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ایک مقامی راہنما ڈاکٹر مختار احمد نے کہا کہ مقبول بٹ نے کشمیریوں کو آزادی کی راہ دکھائی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ مقبول بٹ کا جسد خاکی کشمیریوں کے حوالے کیا جائے ۔
واضع رہے کہ کشمیر کی خودمختاری کے حامی مقبول بٹ کو بھارت نے 1984 میں ایک بھارتی سفیر کے قتل کے الزام میں آج ہی کے روز نئی دہلی کی تہاڑ جیل میں پھانسی دیکر وہیں دفن کر دیا تھا۔
تاہم کشمیر کی بھارت اور پاکستان دونوں سے علیحدگی کی تحریک کے بانی تصور کیے جانے کی وجہ سے پاکستان اور اس کے زیر انتظام کشمیر میں سرکاری سطح پر ان کی برسی نہیں منائی جاتی ۔