کراچی ٹریفک پولیس پر حملوں کی بڑھتی ہوئی تعداد میں مسلسل اضافے کو روکنے کے لئے ٹریفک پولیس کے اہلکاروں کی سیکورٹی رینجرز کے حوالے کردی گئی ہے۔ اب جہاں جہاں بھی ٹریفک پولیس اہلکار تعینات ہوں گے وہیں رینجرز بھی ان کی حفاظت کے لئے موجود ہوں گے۔
ڈی آئی جی ٹریفک پولیس ڈاکٹر امیر احمد شیخ نے اس حوالے سے رینجرز کے حکام سے باقاعدہ ایک ملاقات کی جس میں اس بات کا فیصلہ کیا گیا کہ رینجرز کے جوان ٹریفک پولیس اہلکاروں کی حفاظت پر مامور ہوں گے۔
ڈی آئی جی نے میڈیا نمائندوں کو اس فیصلے سے متعلق تفصیلات میں کہا کہ ’جب تک حملوں میں ملوث ملزمان کا علم نہیں ہو جاتا، مزید کاروائی مشکل ہے‘۔
ٹریفک پولیس اہلکاروں پر حالیہ ہفتوں کے دوران فائرنگ کے تین واقعات ہوچکے ہیں جن کے نتیجے میں تین پولیس اہلکار ہلاک اور پانچ شدید زخمی ہوگئے۔
بدھ کو ضلع ساوٴتھ کراچی کے کئی مقامات پر ٹریفک پولیس کے ساتھ رینجرز کے اہلکار بھی تعینات نظرآئے۔ ریڈزون میں آنے والے علاقوں میں یہ منظر نسبتاً زیادہ دکھائی دیئے۔ گورنر ہاوٴس، وزیر اعلیٰ ہاوٴس، سندھ اسمبلی اور دیگر اہم سرکاری عمارت اسی ریڈ زون میں واقع ہیں۔
اس سے قبل ٹریفک پولیس کے اہلکاروں کو اپنی حفاظت کے لئے جدید اسلحہ اور بلٹ پروف جیکٹس فراہم کی گئی تھیں، جبکہ انہیں اسلحہ چلانے کی خصوصی تربیت بھی دی گئی تھی۔