شام میں باغیوں نے حلب کے قریب سرکاری فورسز کو پسپا کر کے ایک دیہات پر قبضہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
امریکہ اور روس اس علاقے میں جنگ کو ختم کروانے کے لیے کوششیں کرتے چلے آرہے ہیں۔
شام کی صورتحال پر نظر رکھنے والی غیر سرکاری تنظییم "سریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس" کے مطابق دمشق اور حلب کے مابین مرکزی شاہراہ پر واقع خان طومان میں ہونے والی لڑائی کے دوران کم ازکم 73 افراد ہلاک ہو گئے۔
باغیوں کے متعدد ذرائع نے اس علاقے پر قبضہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے لیکن شامی سکیورٹی فورسز نے اس کی تردید کی ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ یہ حملہ جیش الفتح نے کیا جس میں القاعدہ سے منسلک النصرہ فرنٹ کے جنگجو بھی شامل ہیں۔
سریئن آبزرویٹر کے مطابق مارے جانے والوں میں 43 باغی اور سرکاری فورسز کے 30 اہلکار شامل ہیں۔
امریکہ اور روس نے رواں ہفتے حلب میں جنگ بندی معاہدے کی حمایت کی تھی جہاں باغیوں اور حکومتی فورسز کے درمیان دو ہفتوں تک جاری رہنے والی جنگ میں تقریباً تین سو افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
ایک روز قبل شام کے شمالی صوبہ ادلب میں پناہ گزینوں کے ایک کیمپ پر ہونے والے حملے میں بھی کم ازکم 30 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
شامی حزب مخالف نے الزام عائد کیا تھا کہ یہ حملہ صدر بشار الاسد کی وفادار فورسز اور روسی اہلکاروں نے کیا۔