اقوام متحدہ کی خصوصی ایلچی انجلینا جولی نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ پناہ گزینوں کے ’’بدترین بحران کے ردعمل میں نفرت کی سیاست کے بجائے سخاوت سے کام لیں‘‘۔
آسکر ایوارڈ یافتہ اداکارہ انجلینا جولی نے لندن میں ایک تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب پر یہ فرض عائد ہوتا ہے کہ ان کی مدد کریں جو گھروں سے بھاگ رہے ہیں، کیونکہ متبادل راستہ تباہی ہے۔
وہ پیر کے روز بی بی سی کے ایک پروگرام میں عالمی نقل مکانی کےمسائل اور اس کے اثرات پر بات چیت کر رہی تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عالمی برداری کے لیے اس دور کے انسانی بحران سے نمٹنا ضروری ہے۔
انھوں نے کہا کہ پناہ گزینوں کی مدد کرنے کی کوششیں تیزی سے کم پڑتی جا رہی ہیں اور پناہ گزینوں سے نمٹنے کا عالمی نظام ٹوٹنا شروع ہوگیا ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ یہ اس لیے نہیں ہے کہ یہ ماڈل ناقص ہے یا پناہ گزینوں کا برتاؤ مختلف ہے، بلکہ اس کی وجہ یہ ہے کہ تنازعات کی تعداد اور نقل مکانی کا پیمانہ بہت وسیع ہوگیا ہے۔
پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی خصوصی ایلچی انجلینا جولی نے اس موقع پر پناہ گزینوں کے بحران کا موازنہ دوسری جنگ عظیم کی صورت حال کے ساتھ کرتے ہوئے عالمی رہنماؤں پر زور دیا کہ انسانی بحران کے مربوط رد عمل کے لیے انھیں متحد ہونےکی ضرورت ہے۔
تنازعات اور شام میں پانچ سالہ جنگ نے پناہ گزینوں کے بحران کو ہوا دی ہے جس کے نتیجے میں دنیا بھر میں چھ کروڑ لوگ بے گھر ہو کر نقل مکانی پر مجبور ہوگئے ہیں۔
انجلینا جولی نے کہا کہ انھیں اس بات کا احساس ہے کہ لوگ نقل مکانی کرنے والے لوگوں کی تعداد کا سن کر ناراض ہوجاتے ہیں اور انھیں اب اداروں پر بھروسہ نہیں ہے کہ وہ اس مسئلے سے نمٹنے کے قابل ہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ اس سے ایک دوڑ کا خطرہ پیدا ہوا ہے کہ اس مقابلے میں کون کتنا گر سکتا ہے جس میں بین الاقوامی ذمہ داریوں کے باوجود ریاستیں خود کو بچانے کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ سخت مقابلہ کر رہی ہیں۔
انجلینا جولی نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ پناہ گزینوں کی طرف زیادہ سخاوت کا مظاہرہ کریں ان میں سے ہر ایک شخص دنیا میں وقار کے ساتھ کھڑا رہنے کا مساوی حق رکھتا ہے۔
انجلینا جولی کا مسلم مخالف تبصروں پر ٹرمپ کو جواب
اداکارہ کی طرف سے اس موقع پر ممکنہ ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے متنازعہ بیانات اور تبصروں پر تنقیدی بیان بھی سامنے آیا جس میں ٹرمپ نے ریاستہائے متحدہ میں مسلمانوں کے داخلے پر عارضی پابندی اور میکسیکو کے تارکین وطن کو روکنے کے لیے ایک دیوار تعمیر کرنے کی تجویز پیش کی تھی۔
تقریر کے بعد سوال وجواب کے ایک سیشن میں جب انجلینا جولی سے مسلمانوں کے خلاف ڈونلڈ ٹرمپ کے روئیے کے بارے میں ان کے خیالات پوچھے گئے تو انھوں نے آنکھوں کو بند کرلیا اور ناپسندیدگی میں سر ہلایا۔
انھوں نے کہا کہ اور ایک ایسے شخص کے منہ سے یہ باتیں سننا مشکل ہوتا ہے، جو امریکہ کا صدر بننا چاہتا ہے۔
انجلینا جولی نے ٹرمپ کے خیالات کے جواب میں کہا کہ امریکہ ان لوگوں سے بنا ہے، جو آزادی اور خاص طور پر مذہب کی آزادی کے لیے ایک ساتھ آئے تھے۔