رسائی کے لنکس

پاکستان میں ضمنی انتخابات: نتائج آنا شروع ہو گئے


پاکستان کے ضمنی انتخابات میں ووٹوں کی گنتی
پاکستان کے ضمنی انتخابات میں ووٹوں کی گنتی

ملک میں ضمنی انتخابات کا انعقاد اب تک پرامن رہا ہے۔ پولنگ کا وقت ختم ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔ غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج آنے کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے جن کے مطابق پاکستان تحریک انصاف 25 جولائی کے انتخابات میں جیتی جانے والی تین نشستوں سے محروم ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی لاہور کے حلقہ این اے 124 سے 75 ہزار 12ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے ہیں۔ ان کے مدمقابل پاکستان تحریک انصاف کے غلام محی الدین دیوان 30 ہزار 115ووٹ حاصل کرسکے۔

پی ٹی آئی جن نشستوں پر ناکام نظرآرہی ہے ان تین نشستوں میں سے دو نشستیں وزیراعظم عمران خان کی جیتی ہوئی تھیں۔ این اے 131 لاہور کی نشست پر جنرل الیکشن میں ناکام رہنے والے خواجہ سعد رفیق پاکستان تحریک انصاف کے ہمایوں اخترخان سے سبقت لیے ہوئے ہیں۔ آخری موصول ہونے والے نتائج کے مطابق 154 پولنگ سٹیشنز کے نتائج کے مطابق خواجہ سعد رفیق 35 ہزار65 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر جبکہ تحریک انصاف کے ہمایوں اختر خان 30 ہزار 876 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔ عمران خان کی دوسری نشست این اے 35 بنوں کی تھی جہاں انہوں نے مولانا فضل الرحمن کو شکست دی تھی لیکن اب اس نشست پر سابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ اکرم درانی کے صاحبزادے زاہد اکرم درانی تحریک انصاف کے امیدوارنسیم علی شاہ سے واضح برتری لیے ہوئے ہیں۔ اب تک 289 پولنگ سٹیشنز کے غیرسرکاری اور غیرحتمی نتیجے کے مطابق زاہد اکرم درانی 38 ہزار 626 ووٹ لے کر پہلے اور نسیم علی شاہ پی ٹی آئی 24 ہزار 305 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پرہیں۔ پی ٹی آئی کی تیسری نشست این اے 56 اٹک کی ہے جہاں 433 پولنگ سٹیشنز پر مسلم لیگ(ن) کے ملک سہیل خان 93 ہزار 619 ووٹ لے کر آگے ہیں جبکہ پی ٹی آئی کے ملک خرم علی خان 65 ہزار 413 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔

ان انتخابات کے دوران پنجاب میں قومی اسمبلی کی 8، سندھ، خیبر پختونخوا اور اسلام آباد میں ایک ایک نشست پر الیکشنز ہوئے جب کہ پنجاب اسمبلی کی 11، خیبر پختونخوا کی 9، سندھ کی 2 اور بلوچستان کی بھی 2 نشستوں پر ضمنی الیکشن کے لیے پولنگ ہوئی۔

92 لاکھ 83 ہزار 74 ووٹرز کو حق رائے دہی کی سہولت دینے کے لیے ساڑھے 7 ہزار پولنگ سٹیشنز بنائے گئے۔ مختلف حلقوں کے1727 پولنگ سٹیشنز کو انتہائی حساس قرار دیا گیا۔

قومی اسمبلی کا پہلا غیر سرکاری نتیجہ این اے 65 چکوال سے آ گیا ہے جس کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ق) کے چوہدری سالک حسین پہلے نمبر پر رہے جنہوں نے 98 ہزار 364 ووٹ حاصل کیے جب کہ تحریک لبیک پاکستان کے میجر ریٹائرڈ محمد یعقوب 34 ہزار 811 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔ چوہدری سالک حسین چوہدری شجاعت حسین کے صاحبزادے ہیں۔

پنجاب میں صوبائی نشستوں پر نتائج آنا شروع ہوگئے ہیں۔ پی پی 164 لاہور سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار سہیل شوکت بٹ 23 ہزار 727 ووٹ لے کر پہلے اور پی ٹی آئی کے امیدوار یوسف علی 15 ہزار 102 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔ پی پی 201 ساہیوال سے پی ٹی آئی کے امیدوار صمصام علی شاہ بخاری 58 ہزار 280 ووٹ کے ساتھ پہلے اور (ن) لیگ کے امیدوار محمد طفیل 51 ہزار 662 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔

قومی اسمبلی کی جن نشستوں پر آج پولنگ ہوئی ان میں این اے 35 بنوں، این اے 56 اٹک، این اے 53 اسلام آباد، این اے 60 راولپنڈی، این اے 63 راولپنڈی، این اے 103 فیصل آباد، این اے 65 چکوال، این اے 69 گجرات، این اے 124، این اے 131 لاہور، این اے 243 کراچی شامل ہیں۔

جبکہ پنجاب میں پی پی 3 اٹک، پی پی 27 جہلم، پی پی 103 فیصل آباد، پی پی 118 ٹوبہ ٹیک سنگھ، پی پی 164، 165 لاہور، پی پی 201 ساہیوال، پی پی 222 ملتان، پی پی 261 رحیم یار خان، پی پی 272 مظفر گڑھ، پی پی 292 ڈی جی خان پر الیکشن ہوئے۔

سندھ میں پی ایس 30 خیرپور اور پی ایس 87 ملیر کراچی جبکہ بلوچستان میں پی بی 35 مستونگ اور پی بی 40 خضدار میں ضمنی انتخاب ہوا۔

خیبر پختونخوا اسمبلی کی نشستوں پی کے 3 اور پی کے 7 سوات، پی کے 44 صوابی، پی کے 53 مردان، پی کے 61 اور 64 نوشہرہ، پی کے 78 پشاور، پی کے 97 اور 99 ڈی آئی خان میں رائے شماری ہوئی۔

اس ضمنی انتخاب میں ملکی تاریخ میں پہلی بار انٹرنیٹ ووٹنگ ہوئی۔ 35 حلقوں کے 7364 رجسٹرڈ سمندرپار پاکستانیوں کو انٹرنیٹ ووٹنگ کے تحت اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کی اجازت تھی جن میں سے 5881 نے ووٹ کاسٹ کیا۔

XS
SM
MD
LG