رسائی کے لنکس

میڈیا کی آزادی سے متعلق عمران خان کے بیان پر ’رپورٹرز ود آؤٹ باردڑز‘ کی تنقید


فائل فوٹو
فائل فوٹو

صحافت کی بین الاقوامی تنظیم ’’رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز‘‘ (آر ایس ایف) نے پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کے اس بیان پر شدید تنقید کی ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان میں میڈیا پر پابندیوں کا الزام ایک مذاق ہے اور پاکستان میں میڈیا مکمل طور پر آزاد ہے۔

اپنے دورہ امریکہ کے دوران عمران خان نے پریس کی آزادی سے متعلق سوال کے جواب میں کہا تھا کہ پاکستان کا میڈیا برطانیہ سے زیادہ آزاد ہے اور یہ دنیا کے آزاد ترین میڈیا میں سے ایک ہے۔

عمران خان نے جھوٹی خبروں کی اشاعت کا ذکر کرتے ہوئے یہ بھی کہا تھا کہ میڈیا پر کنٹرول ضروری ہے۔ تاہم انہوں نے کہا تھا کہ یہ کنٹرول حکومت کی بجائے میڈیا کے اپنے نگران ادارے کی طرف سے ہونا چاہئیے۔

تنظیم کے سیکرٹری جنرل کرسٹوف ڈیلوئر نے عمران خان کے نام ایک خط میں لکھا ہے کہ یہ واضح ہے کہ یا تو وہ اس بات سے لاعلم ہیں کہ پاکستان میں میڈیا کو پابندیوں کا سامنا ہے یا پھر وہ دیدہ دانستہ حقائق کو چھپا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر عمران خان اس معاملے سے لا علم ہیں تو انہیں اپنے ارد گرد موجود معاونین کو فوری طور پر تبدیل کر دینا چاہئیے اور اگر وہ جان بوجھ کر حقائق کو چھپا رہے ہیں تو وزیر اعظم کی حیثیت سے ان کی ذمہ داری کو دیکھتے ہوئے یہ ایک سنگین مسئلہ ہے۔

کرسٹوف ڈیلوئر نے اپنے خط میں پاکستان میں میڈیا پر پابندیوں کی مثالیں دیتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان سے مطالبہ کیا کہ وہ پاکستان میں صحافیوں کو مکمل تحفظ اور آزادی کے ساتھ رپورٹنگ کرنے کی ضمانت فراہم کریں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کے مذکورہ بیان سے پاکستانی ریاست اور جمہوریت کا وقار خطرے میں پڑ گیا ہے۔

XS
SM
MD
LG