رسائی کے لنکس

آئی ایم ایف کی شرائط کے باعث پاکستانی عوام کو ریلیف نہیں ملتا، رابن ریفل


 سابق امریکی سفارت کار رابن ریفل،فائل فوٹو
سابق امریکی سفارت کار رابن ریفل،فائل فوٹو

سابق امریکی نائب وزیر خارجہ برائے جنوبی ایشیا رابن ریفل نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کی شرائط کی وجہ سے حکومت عوام کو ریلیف دینے سے قاصر ہے لیکن پاکستان کا موجودہ سرکاری نظام اس قدر بے تکا ہے کہ ایک طرف عام شہری تو آسمان سے باتیں کرتے بجلی کے بل بھرنے کی سکت بھی نہیں رکھتے مگر دوسری طرف یہاں امراء اربوں ڈالرز کے اثاثے رکھتے ہیں جس پر وہ کوئی ٹیکس ادا نہیں کرتے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو مسائل سے نکالنے کے لیے بیوروکریسی کو جدت پسند بنانے کے ساتھ ساتھ اسے سیاست سے پاک کرنے، غیر مسابقتی اداروں کے لیے مراعات ختم کرنے اور اہم سرکاری اداروں کی نجکاری کی ضرورت ہے۔

یہ بات انہوں نے نیویارک میں اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے 78ویں اجلاس کے متقاضی "جمہوریت کے ستون: امریکہ اور پاکستان پر گفتگو" کے موضوع پر ہونے والی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

اس تقریب کا اہتمام اقوام متحدہ کی معاشی اور سماجی کونسل ECOSOC کی ممبر غیر سرکاری تنظیم مسلم امیریکن لیڈرشپ الائنس کی جانب سے کیا گیا تھا۔

پاکستان کی موجودہ سیاسی اور معاشی صورتحال پر امریکہ کی خاموشی پر اپنی رائے دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ امریکہ، افغانستان اور عراق کے اندرونی معاملات کی تبدیلی کے لیے اپنی مداخلت کی کوششوں کی ناکامی سے سبق سیکھنے کی کوشش کر رہا ہے اس لیے اب وہ پاکستان کے معاملات پر گفتگو سے اجتناب کرتا نظر آرہا ہے۔

لیکن انہوں نےکہا کہ یہ بات بھی نظر انداز نہیں کی جا سکتی کہ پاکستان اور امریکہ کے ماضی کے تناظر میں امریکہ کی جانب سے دی گئی رائے بہت اہمیت رکھتی ہے۔ اس لیے اگر امریکہ پاکستان کے سیاسی بحران پر ، جس کی وجہ سے انسانی اور میڈیا حقوق کی خلاف ورزیاں اورعدلیہ میں مداخلت ہوئی ہے، خاموشی اختیار کرتا ہے تو اس کا مطلب یہ لیا جاسکتا ہے کہ امریکہ اس صورتحال کی حمایت کرتا ہے۔ اس سے طویل مدت میں امریکہ کی ساکھ کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کی سابق سفارتکار رابن ریفل نے جوپاکستانی امور کی ماہر بھی ہیں پاکستان میں انتخابات کے حوالے سے کہا کہ عوام نئی مردم شماری کے تحت حلقہ بندیوں کے لیے کچھ انتظار یقیناً کر سکتے ہیں مگر یہ تصور کرنا کہ ایک طویل مدت کی ٹیکنوکریٹ حکومت ملک کے مسائل کا حل نکالے گی ایک خواب ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مختلف بیانیوں سے عوام کو مختصر وقت کے لیے بہلایا تو جا سکتا ہے مگر عوام پھر یہ جان ہی جاتے ہیں کہ ان کی بات کو اہمیت نہیں دی جارہی اور وہ تبدیلی کا مطالبہ کرنے لگتے ہیں اور اس سے جمہوریت خطرے میں پڑ جاتی ہے۔

پاکستان امریکہ تعلقات پر تبصرہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور امریکہ کے تعلقات میں اتار چڑھاؤ اور پاکستان کے موجودہ مسائل کے باوجود، پاکستان کے امریکہ کے ساتھ تاریخی تعلقات رہے ہیں جن کا احترام کیا جانا چاہیے۔

رابن ریفل نے کہا کہ پاکستان اپنے حجم، اپنے محل وقوع اپنے بیش بہا قدرتی اور انسانی وسائل ، اپنے معاشی وسائل، اپنی بڑی افواج اور نیوکلئیر ہتھیاروں کی وجہ سے ایک اہم ملک ہے۔

امریکہ پاکستان کے تحفظ میں دلچسپی رکھتا ہے اس لیے ضروری ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان مستحکم اور باہمی عزت اور سچ پر مبنی مستقل روابط ہوں۔

فورم

XS
SM
MD
LG