ممکنہ امریکی صدارتی امیدوار مٹ رومنی نے حال ہی میں اپنا ایک منصوبہ پیش کیا ہے جس کا مقصد 2020ء تک توانائی کے شعبے میں خودکفالت حاصل کرنا ہے۔ منصوبے کے مطابق ملازمتوں کے 30 لاکھ نئے مواقع پیدا کیے جائیں گے اور قومی محصولات میں 10 کھرب ڈالر سے زیادہ کا اضافہ ہوگا۔
جنوب مغربی امریکی ریاست نیو میکسیکو کے شہر ہوبز میں تقریر کرتے ہوئے ری پبلیکن پارٹی کے امکانی صدراتی امیدوار نے کہا کہ ان کا منصوبہ آسمان سے تارے توڑ کر لانے کا منصوبہ نہیں ہے بلکہ وہ ایک حقیقی اور قابل عمل پروگرام ہے۔
رومنی نے کہا کہ ان کے منصوبے میں کے سٹون ایکس ایل پائپ لائن بھی شامل ہے جس کے ذریعے کینیڈا کے البرٹا صوبے کےٹار سینڈ علاقے سے تیل حاصل کرکے ٹیکساس لایا جائے گا اور کینیڈا اور میکسکو کے درمیان توانائی کے شبعے میں شراکت داری قائم کی جائے گی۔
جنوری میں مسٹر اوباما کی انتظامیہ نے اس مجوزہ پائپ لائن کے لیے پرمٹ جاری کرنے سے انکار کردیا تھا۔ اس کا کہناتھا کہ کانگریس کے ری پبلیکن راہنما نے اس پراجیکٹ کے عوامی سیکیورٹی اور ماحول پر ا ثرات کے مطالعے کے لیے کافی وقت نہیں دیا۔
رومنی کا کہناہے کہ برسراقتدار آنے کے بعد وہ وفاق کی زمین پر تیل کے کنویں کھودنے کے پرمٹ جاری کرنے کا اختیار وفاق کی بجائے ریاستوں کے حوالے کردیں گےتاکہ اس عمل میں تیزی لائی جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ وہ ورجینیا ، شمالی کیلی فورنیا اور خلیج میکسیکو کے ساحلی علاقوں میں تیل کی تلاش کے کام میں تیزی لائیں گے۔
رومنی نے کہا کہ ان کے اس منصوبے سے نہ صرف لاکھوں ملازمتیں پیدا ہوں گی بلکہ توانائی کی قیمتوں میں بھی کمی آئے گی، جس سے امریکہ کا تجارتی خسارہ 80 فی صد تک کم کرنے اور تیل کے حصول کے لیے غیر دوست ممالک پر انحصار گھٹانے سے ملکی سیکیورٹی کو بھی بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔
اوباما کی انتظامیہ نے کہاہے کہ موجودہ صدر کے دور میں گذشتہ 13 برسوں میں پہلی بار غیر ملکی تیل پر انحصار میں 50 فی صد تک کمی آئی ہے۔
وہائٹ ہاؤس کے ترجمان جے کارنی نے کہاہے کہ اوباما انتظامیہ توانائی کے ہر شعبے میں ، جس میں جوہری، شمسی، بائیو ڈیزل ، ہوا ، تیل اور گیس شامل ہیں، ترقی کے لیے جارحانہ انداز میں کام کررہی ہے۔
جنوب مغربی امریکی ریاست نیو میکسیکو کے شہر ہوبز میں تقریر کرتے ہوئے ری پبلیکن پارٹی کے امکانی صدراتی امیدوار نے کہا کہ ان کا منصوبہ آسمان سے تارے توڑ کر لانے کا منصوبہ نہیں ہے بلکہ وہ ایک حقیقی اور قابل عمل پروگرام ہے۔
رومنی نے کہا کہ ان کے منصوبے میں کے سٹون ایکس ایل پائپ لائن بھی شامل ہے جس کے ذریعے کینیڈا کے البرٹا صوبے کےٹار سینڈ علاقے سے تیل حاصل کرکے ٹیکساس لایا جائے گا اور کینیڈا اور میکسکو کے درمیان توانائی کے شبعے میں شراکت داری قائم کی جائے گی۔
جنوری میں مسٹر اوباما کی انتظامیہ نے اس مجوزہ پائپ لائن کے لیے پرمٹ جاری کرنے سے انکار کردیا تھا۔ اس کا کہناتھا کہ کانگریس کے ری پبلیکن راہنما نے اس پراجیکٹ کے عوامی سیکیورٹی اور ماحول پر ا ثرات کے مطالعے کے لیے کافی وقت نہیں دیا۔
رومنی کا کہناہے کہ برسراقتدار آنے کے بعد وہ وفاق کی زمین پر تیل کے کنویں کھودنے کے پرمٹ جاری کرنے کا اختیار وفاق کی بجائے ریاستوں کے حوالے کردیں گےتاکہ اس عمل میں تیزی لائی جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ وہ ورجینیا ، شمالی کیلی فورنیا اور خلیج میکسیکو کے ساحلی علاقوں میں تیل کی تلاش کے کام میں تیزی لائیں گے۔
رومنی نے کہا کہ ان کے اس منصوبے سے نہ صرف لاکھوں ملازمتیں پیدا ہوں گی بلکہ توانائی کی قیمتوں میں بھی کمی آئے گی، جس سے امریکہ کا تجارتی خسارہ 80 فی صد تک کم کرنے اور تیل کے حصول کے لیے غیر دوست ممالک پر انحصار گھٹانے سے ملکی سیکیورٹی کو بھی بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔
اوباما کی انتظامیہ نے کہاہے کہ موجودہ صدر کے دور میں گذشتہ 13 برسوں میں پہلی بار غیر ملکی تیل پر انحصار میں 50 فی صد تک کمی آئی ہے۔
وہائٹ ہاؤس کے ترجمان جے کارنی نے کہاہے کہ اوباما انتظامیہ توانائی کے ہر شعبے میں ، جس میں جوہری، شمسی، بائیو ڈیزل ، ہوا ، تیل اور گیس شامل ہیں، ترقی کے لیے جارحانہ انداز میں کام کررہی ہے۔