امریکی صدارتی امیدوار مِٹ رومنی، اپنی پارٹی کےنائب صدر کے عہدے کے امیدوار کے ہمراہ انتخابی مہم کے سلسلے میں ملک کی کئی ایک ریاستوں کے دورے پر ہیں، جہاں وہ امریکہ کی معیشت کو بحال کرنے پر اپنا نکتہٴ نظر بیان کررہے ہیں۔
رومنی اور رکن کانگریس پال رائن اتوار کے روز ملک کی مشرقی ریاست نارتھ کیرولینا کا دورہ کر رہے ہیں۔ وائٹ ہاؤس تک رسائی کےلیے یہ ریاست ایک خصوصی اہمیت کی حامل ہے۔
رومنی نے اِس امید کا اظہار کیا ہے کہ اخراجات میں کٹوتی اور مختصر حکومت تشکیل دینے کےسلسلے میں رائن کی طرف سے کانگریس میں کیے گئے کام کی بدولت اُنھیں ریپبلیکن پارٹی کے کنزرویٹو خیالات رکھنے والے ووٹروں کو اپنے ساتھ لے چلنے میں کامیابی ہوگی۔
دونوں نے ہفتے کے روز اپنی چار روزہ صدارتی انتخابی مہم کا آغاز کیا، جِس سے کچھ ہی لمحے قبل رومنی نے بیالیس برس کے رکن کانگریس کو اپنے نائب صدارتی امیدوار کے طور پرچننے کا اعلان کیا۔
صدر براک اوباما کی انتخابی مہم نے رومنی کے نائب صدر کے چناؤ پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ رائن نے ایک ایسا بجٹ تجویز کیا ہے جِس کی بدولت امیر طبقے کو ٹیکس میں چھوٹ اور مراعات دی گئی ہیں، جب کہ متوسط اور عمر رسیدہ طبقے پر ٹیکس کے بوجھ میں اضافہ کیا گیا ہے۔
رومنی ریپبلیکن پارٹی کے متوقع امیدوار ہیں جو چھ نومبر کے الیکشن میں ڈیموکریٹک پارٹی کےمتوقع امیدوار صدر اوباما کے مدِ مقابل ہوں گے۔
رومنی اور رکن کانگریس پال رائن اتوار کے روز ملک کی مشرقی ریاست نارتھ کیرولینا کا دورہ کر رہے ہیں۔ وائٹ ہاؤس تک رسائی کےلیے یہ ریاست ایک خصوصی اہمیت کی حامل ہے۔
رومنی نے اِس امید کا اظہار کیا ہے کہ اخراجات میں کٹوتی اور مختصر حکومت تشکیل دینے کےسلسلے میں رائن کی طرف سے کانگریس میں کیے گئے کام کی بدولت اُنھیں ریپبلیکن پارٹی کے کنزرویٹو خیالات رکھنے والے ووٹروں کو اپنے ساتھ لے چلنے میں کامیابی ہوگی۔
دونوں نے ہفتے کے روز اپنی چار روزہ صدارتی انتخابی مہم کا آغاز کیا، جِس سے کچھ ہی لمحے قبل رومنی نے بیالیس برس کے رکن کانگریس کو اپنے نائب صدارتی امیدوار کے طور پرچننے کا اعلان کیا۔
صدر براک اوباما کی انتخابی مہم نے رومنی کے نائب صدر کے چناؤ پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ رائن نے ایک ایسا بجٹ تجویز کیا ہے جِس کی بدولت امیر طبقے کو ٹیکس میں چھوٹ اور مراعات دی گئی ہیں، جب کہ متوسط اور عمر رسیدہ طبقے پر ٹیکس کے بوجھ میں اضافہ کیا گیا ہے۔
رومنی ریپبلیکن پارٹی کے متوقع امیدوار ہیں جو چھ نومبر کے الیکشن میں ڈیموکریٹک پارٹی کےمتوقع امیدوار صدر اوباما کے مدِ مقابل ہوں گے۔