روس میں حکام نے بتایا ہے کہ درجہ حرارت میں ریکارڈ اضافے کے باعث ماسکو کے مضافات میں 60جنگلات اوردلدل کے کوئلے میں لگنے والی آگ کے دھویں نے دارالحکومت کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔
پیر کو وفاقی وزارت برائے ہنگامی حالات نے بتایا کہ آگ بجھانے کے لیے پانی لے کرہوائی جہاز متاثرہ علاقوں کی طرف راوانہ کردیے گئے ہیں۔ تاہم حکام کے مطابق شہر پر چھائے دھویں کے گہرے بادلوں نے ماسکو کے ہوائی اڈوں کو متاثر نہیں کیا ہے۔
روس میں پچھلے کئی ہفتوں سے درجہ حرارت میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے جومسلسل 30 اور 40 ڈگری سینٹی گریڈ کے درمیان ہے۔ محکمہء موسمیات کے ماہرین کے مطابق آئندہ چند دنوں تک درجہ حرارت کی یہ صورت حال برقرار رہنے کی توقع ہے ۔
حکومت نے پچھلے ہفتے دو درجن سے زائد ایسے زرعی علاقوں میں ہنگامی حالت کے نفاذ کا اعلان کیا تھا جن کا انحصار بارشوں اور فصلوں پر ہے۔
ملک میں گندم کی قمیت میں بھی مسلسل اضافہ ہورہا ہے کیونکہ حالیہ خشک سالی کے باعث ایک لاکھ مربع
میٹر رقبے پر فصلیں تباہ ہو چکی ہیں۔ یہ رقبہ پرتگال کے رقبے کے برابر ہے۔
درجہ حرارت میں اضافہ پچھلے ماہ شروع ہوا تھا اور روسی حکام نے تصدیق کی ہے کہ گرمی کی شدت سے بچنے کے لیے دریاؤں اور جھیلوں کا رُخ کرنے والے افراد میں سے 70 سے زائد ڈوب چکے ہیں۔
روسی حکام کے مطابق اس سال اب تک مجموعی طور پر اڑھائی ہزار افراد پانی میں ڈوب چکے ہیں جس کی ایک بڑی وجہ شراب کا کثرت سے استعمال ہے۔