رسائی کے لنکس

یوکرین میں فوجی مداخلت کا کوئی ارادہ نہیں: روس


سرگئی لاوروف
سرگئی لاوروف

وزیر خارجہ لاوروف نے بتایا کہ کرائمیا کے ماسکو سے الحاق کے بعد روس کا سرحد پار یوکرین میں فوج بھیجنے کا قطعاً نہ تو کوئی ارادہ ہے اور نہ دلچسپی۔

روس کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ماسکو کا یوکرین میں فوج بھیجنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔

سرگئی لاوروف نے ہفتہ کو سرکاری ٹی وی کو بتایا کہ کرائمیا کے ماسکو سے الحاق کے بعد روس کا سرحد پار یوکرین میں فوج بھیجنے کا قطعاً نہ تو کوئی ارادہ ہے اور نہ دلچسپی۔

یہ بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب ایک روز قبل روس کے صدر ولادیمر پوٹن نے امریکہ کے صدر براک اوباما سے فون پر بات کی جس میں یوکرین کے معاملے پر امریکی تجویز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

امریکی حکام کا کہنا ہے کہ طاقت کے استعمال سے بچنے کے لیے تیار کی گئی تجویز میں یوکرین کی حکومت کی پوری مشاورت شامل ہے۔

وائٹ ہاؤس نے ایک بیان میں کہا کہ مسٹر اوبا نے مسٹر پوٹن کو بتایا کہ امریکہ یوکرین کے سفارتی حل کا خواہاں ہے اور اس میں روس کو جزیرہ نما کرائمیا سے فوجیں واپس بلانا ہوں گی۔

امریکہ کے وزیرخارجہ جان کیری اور ان کے روسی ہم منصب کے درمیان آئندہ آنے والے دنوں میں ایک اور ملاقات متوقع ہے جس میں اس معاملے پر پیش رفت سے متعلق بات چیت کی جائے گی۔

قبل ازیں سی بی سی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں صدر اوباما کا کہنا تھا کہ روس کی طرف سے یوکرین کی سرحد کے قریب فوجی نقل و حرکت سے لگتا ہے کہ وہ یوکرین میں مداخلت کرسکتا ہے۔

اسی دوران اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے کہا ہے کہ روس کے صدر پوٹن نے انھیں یوکرین کی حدود میں کسی قسم کی اضافی نقل و حرکت نہ کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے۔
XS
SM
MD
LG