روسی حکومت کے ایک ترجمان نے مغربی رہنماؤں کو یوکرین بحران پر بات چیت کے دوران الٹی میٹم کی زبان استعمال کرنے سے گریز کا مشورہ دیا ہے۔
پیر کو ایک روسی ریڈیو سے گفتگو کرتے ہوئے 'کریملن' کے ترجمان دمیتری پیسکوف نے ذرائع ابلاغ کی زینت بننے والی ان خبروں کی سختی سے تردید کی جن میں کہا گیا تھا کہ جرمن چانسلر آنگلا مرخیل نے روسی صدر ولادی میر پیوٹن کو یوکرین کا بحران پرامن طور پر حل کرنے کے لیے کوئی الٹی میٹم دیا ہے۔
'کریملن' کے ترجمان کا کہنا تھا کہ کبھی بھی کسی نے روسی صدر کے ساتھ الٹی میٹم کی زبان میں بات نہیں کی ہے اور اگر کوئی ایسا کرنا بھی چاہے تو نہیں کرسکتا۔
جرمن چانسلر اور فرانس کے صدر فرانسس اولاں نے جمعے کو ماسکو میں پانچ گھنٹوں تک صدر پیوٹن کے ساتھ یوکرین کے مسئلے پر مذاکرات کیے تھے جس کے بعد چانسلر مرخیل ان دنوں امریکہ کے دورے پر ہیں۔
گزشتہ روز دونوں یورپی رہنماؤں اور روسی صدر نے یوکرین کے صدر پیٹرو پوروشینکو کے ساتھ بھی ٹیلی فون پر بات چیت کی تھی جس میں چاروں رہنماؤں نے بدھ کو بیلا روس کے دارالحکومت مِنسک میں ملاقات پر اتفاق کیا تھا۔
سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ مشرقی یوکرین میں گزشتہ 10 ماہ سے جاری لڑائی روکنا ملاقات کے ایجنڈے میں سرِ فہرست ہے۔
'کریملن' کے مطابق بیلاروس میں ہونے والی ملاقات سے قبل روسی صدر دو روزہ دورے پر مصر جائیں گےجس کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی، فوجی اور سیاسی تعاون کے کئی معاہدے ہونے کا امکان ہے۔