رسائی کے لنکس

کیا ٹرمپ پوٹن ملاقات جلد ہونے کا امکان ہے؟


도널드 트럼프 미국 대통령(왼쪽)·블라디미르 푸틴 러시아 대통령(오른쪽)
도널드 트럼프 미국 대통령(왼쪽)·블라디미르 푸틴 러시아 대통령(오른쪽)

  • ولادیمیر پوٹن اپنے امریکی ہم منصب سے ملاقات کے لیے تیار ہیں لیکن وہ واشنگٹن کی طرف سے اس سلسلے میں اشارے کا انتظار کر رہے ہیں.
  • جمعرات کو فوکس نیوز کو انٹرویو کے دوران ٹرمپ نے کہا، اگر وہ اس جنگ کے مسئلےکو جلد از جلد حل نہیں کرتے، تو تقریباً فوری طور پر میں روس پر بڑے محصولات، بڑے ٹیکس اور بڑی پابندیاں لگا دوں گا۔"
  • روس کے یوکرین پر حملے سے شروع ہونے والی جنگ نے دو جوہری طاقتوں کے درمیان تعلقات کو سرد جنگ کے بعد کم ترین سطح پر گرادیا ہے۔
  • امریکہ کے صدر ٹرمپ نے بار بار کسی "ڈیل" کے ساتھ لڑائی کے خاتمے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
  • ساتھ ہی ٹرمپ نے یوکرین جنگ کے جاری رہنے کی صورت میں عندیہ دیا ہے کہ روس پر مزید پابندیاں عائد کی جا سکتی ہیں۔

روسی حکومت کے مطابق صدر پوٹن اپنے امریکی ہم منصب ڈونلڈ ٹرمپ سے بات کرنے کے لیے تیار ہیں لیکن وہ پہلے واشنگٹن کی طرف سے اس سلسلے میں اشارے کا انتظار کر رہے ہیں۔ صدرٹرمپ نےبھی جمعرات کو صحافیوں کو بتایا تھا کہ وہ بہت جلد پوٹن سے ملاقات کریں گے۔

کریملن، یعنی روسی حکومت، نے یہ بیان جمعہ کو دیا ہےس سے ان توقعات میں اضافہ ہو گیا ہے کہ ٹرمپ اور پوٹن کے درمیان جلد رابطہ ہو گا۔

جمعرات کو ہی فوکس نیوز کو انٹرویو کے دوران ٹرمپ نے کہا، اگر وہ اس جنگ کے مسئلےکو جلد از جلد حل نہیں کرتے، تو تقریباً فوری طور پر، میں روس پر بڑے محصولات، بڑے ٹیکس اور بڑی پابندیاں لگا دوں گا۔"

خبر رساں ادارے "اے ایف پی " کے مطابق ٹرمپ نے جمعرات کو صحافیوں کو بتایا کہ وہ پوٹن سے ملاقات کریں گے اور یہ کہوہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی بات کرنا چاہتے ہیں۔

روس کے یوکرین پر حملے سے شروع ہونے والی جنگ دو نوں جوہری طاقتوں کے درمیان تعلقات کو سرد جنگ کے بعد کم ترین سطح پر لےآئی ہے۔

امریکہ کے صدر ٹرمپ نے بار بارکسی "ڈیل" کے ساتھ جنگ ختم کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے یوکرین جنگ کے جاری رہنے کی صورت میں عندیہ دیا ہے کہ روس پر مزید پابندیاں عائد کی جا سکتی ہیں۔

کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے ٹرمپ کے بیانات کے بارے میں کہا کہ پوٹن تیار ہیں۔ ہم کسی سگنل (اشارے) کا انتظار کر رہے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ وہ رہنماؤں کے درمیان ہونے والی ممکنہ ملاقات پر مزید تبصرہ نہیں کر سکتے کیونکہ مستقبل کی پیش گوئی کرنا مشکل ہے۔

ٹرمپ نے دھمکی دی ہے کہ اگر روس تقریباً تین سال سے جاری اپنی جارحیت کو ختم کرنے پر راضی نہیں ہوا تو اس پر سخت اقتصادی پابندیاں عائد کی جائیں گی۔

کریملن نے ٹرمپ کے اس دعوے کو مسترد کردیا ہے کہ یوکرین کا تنازعہ تیل کی قیمت کو کم کر کے ختم کیا جا سکتا ہے جسے ماسکو کے بجٹ کی مالی اعانت کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

ماسکو کا کہنا ہے کہ "یہ تنازعہ تیل کی قیمتوں پر منحصر نہیں ہے۔"

جمعرات کو سویٹزرلینڈ کے شہر ڈیووس میں عالمی اقتصادی فورم سے خطاب کرتے ہوئے امریکہ کے صدر نے کہا تھا کہ وہ سعودی عرب اور اوپیک سے تیل کی قیمتیں کم کرنے کو کہیں گے۔

ٹرمپ نے کہا، اگرتیل کی قیمت کم ہوئی تو روس اور یوکرین کی جنگ فوراً ختم ہو جائے گی۔

دوسری طرف روسی ترجمان پیسکوف نے کہا کہ تیل کی بجائے اس تنازعہ کا تعلق روس کو درپیش "قومی سلامتی کے خطرات" سے ہے۔ اس کا تعلق "یوکرین میں بسنے والے روسیوں کو خطرات اور امریکہ اور یورپ کی طرف سے روس کے خدشات کو سننے میں خواہش کی کمی اور انکار سے ہے۔

صدر ٹرمپ کے صدارت سنبھالنے کے بعد دونوں اطراف میں سے کسی نے بھی تقریباً تین سال سے جاری لڑائی کو کم کرنے پر ابھی تک کوئی بات نہیں کی ہے۔

(اس خبر میں شامل معلومات اے ایف پی سے لی گئی ہیں)

فورم

XS
SM
MD
LG