رسائی کے لنکس

روس کے ’شیطان۔ 2 سوپر جوہری بم‘ کی تیاری


روس کا بین البراعظمی بیلسٹک میزائل، ٹوپول۔ایم (فائل)
روس کا بین البراعظمی بیلسٹک میزائل، ٹوپول۔ایم (فائل)

روس کے نائب وزیر اعظم دی میتری روگوزین نے سرکاری خبر رساں ادارے، ’پراودا‘ کو بتایا ہے کہ ’’روس جوہری میزائلوں کے مجوزہ نظاموں کی تیاری شروع کرنے والا ہے‘‘۔ ادھر، ماہرین کا خیال ہے کہ ’شیطان۔2‘ میزائیل سسٹم 2018ء میں مکمل طور پر قابل استعمال ہوگا

روسی حکام نے عندیہ دیا ہے کہ وہ ایسے ’تھرمو نیوکلیئر میزائل لانچ سسٹم‘ کی تیاری شروع کر رہا ہے، جسے ایک ریل گاڑی میں خفیہ طور پر رکھا جائے گا۔ اس کے علاوہ روس ایسے جوہری میزائیل بھی تیار کر رہا ہے جو برطانیہ سے دوگنا سائز کے ملک کو چند سیکنڈ میں صفحہٴ ہستی سے مٹانے کی صلاحیت رکھتے ہوں۔


’برگوزین ریل روڈ کومبیٹ میزائیل کمپلیکس‘ نامی اس نظام کے تحت ایک ریل گاڑی سے بیک وقت چھ جوہری میزائیل داغے جا سکیں گے۔ یہ ریل گاڑی بظاہر عام مال گاڑی کی طرح ہوگی۔ لہذا، اسے پہچاننا بہت مشکل ہوگا۔ یوں، اس پر پیش بندی کے طور پر حملہ کرنا ممکن نہیں ہوگا۔

اس طرح، اطلاعات کے مطابق، کسی جوہری حملے کی صورت میں روس ایسی ریل گاڑی سے بھرپور اور فیصلہ کن جوابی کارروائی کر سکے گا۔


اس ریل گاڑی سے داغے جانے والے جوہری میزائیل دنیا بھر میں کسی بھی مقام کو ہدف بنا سکیں گے۔


روس نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ روس میں ’شیطان۔2‘ نامی جوہری میزائیل کی تیاری بھی شروع ہو چکی ہے اور یہ جانچ کے مراحل سے گزرنے والا ہے۔ اس میزائیل کے ذریعے بیک وقت 10 جوہری میزائیل داغے جا سکیں گے جو کسی بھی سائز کے ملک کو مکمل طور پر تباہ کرنے کی طاقت رکھتے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ اس میزائیل کی حتمی رفتار 7.24 کلومیٹر فی سیکنڈ ہوگی۔


اس وقت، جبکہ امریکہ کے گزشتہ صدارتی انتخاب میں مبینہ روسی مداخلت کے تناظر میں امریکہ اور روس میں کسی قدر تناؤ پایا جاتا ہے، روس کے نائب وزیر اعظم دی میتری روگوزین نے سرکاری خبر رساں ایجنسی ’پراودا‘ کو بتایا ہے کہ روس جوہری میزائلوں کے مجوزہ نظاموں کی تیاری شروع کرنے والا ہے۔
روگوزین نے کہا ہے کہ روس نے ان دونوں میزائیل سسٹمز کی تیاری کیلئے تمام متعلقہ اقدامات اختیار کر لئے ہیں اور اب ان کی تیاری کیلئے صرف باقاعدہ حکم کا انتظار ہے۔


ماہرین کا خیال ہے کہ ’شیطان۔2‘ میزائیل سسٹم 2018 میں مکمل طور پر قابل استعمال ہوگا۔ اُن کا کہنا ہے کہ ’’یہ انسانی تاریخ کے خطرناک ترین اور انتہائی تباہ کن جوہری ہتھیار ہوں گے جن کا تصور کرنا بھی مشکل ہے‘‘۔

وہ کہتے ہیں کہ ’’یہ جوہری بم اتنے طاقتور ہوں گے کہ ان کے مقابلے میں ہیروشیما اور ناگاساکی پر گرائے جانے والے ایٹم بم محض پٹاخے محسوس ہوں گے‘‘۔


یہ روس کے موجودہ SS-18 میزائیلوں کی جگہ لیں گے، جنہیں ’شیطان‘ کے نام سے موسوم کیا گیا تھا۔

روس کی وزارتِ دفاع کے حکام کہتے ہیں کہ ان دونوں اقسام کے جوہری ہتھیاروں کا مقصد ’’روس کو ناقابلِ تسخیر‘‘ بنانا ہے۔

XS
SM
MD
LG