رسائی کے لنکس

لڑاکا طیاروں کی پروازیں بڑھائی جائیں گی: روسی وزیر دفاع


سرد جنگ کے دور میں روس کی طرف سے نگرانی کی پروازیں عام سی بات تھی، جس کا خاتمہ سوویت یونین کا شیرازہ بکھرنے پر ہوا۔ تاہم، روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے اسے 2007ء میں دوبارہ شروع کیا

روس نے کہا ہے کہ وہ بحیرہٴآرکٹک سے بحیرہٴکیریبین اور خلیج میکسیکو تک اپنے لڑاکا طیاروں کی پروازوں میں تیزی سے اضافہ کر رہا ہے، جو فوجی قوت کے نئے مظاہرے کے مترادف ہے، ایسے میں جب روس یوکرین میں مداخلت کے مغربی مؤقف سے سخت اختلاف رکھتا ہے۔

لڑاکا طیاروں کی نئی پروازوں کے بارے میں یہ اعلان وزیر دفاع، سرگئی شوگو نے بدھ کے روز کیا۔

اُن کا کہنا تھا کہ موجودہ صورت حال میں ہمیں مغربی بحر اوقیانوس، مشرقی بحرالکاہل کے علاوہ امریکہ کے ساتھ ملنے والے پانیوں پر اپنی فوجی چوکسی جاری رکھنی ہے۔

پروازوں میں یہ اضافہ مغربی فوجی اتحاد، نیٹو کی طرف سے اِن الزامات کے بعد سامنے آیا ہے، جن میں کہا گیا ہے کہ حالیہ دنوں روس نے یورپ کی فضائی حدود میں اپنی فوجی پروازیں بڑھا دی ہیں، جن کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ یہ پروازیں بڑی اور پیچیدہ ٹکڑیوں کی صورت میں ہوتی ہیں، جو ’اشتعال انگیز‘ ہیں، جنھیں نئے راستوں پر شروع کیا گیا ہے۔

نیٹو کا کہنا ہے کہ روس نےبحر اوقیانوس کے ساتھ ساتھ، بحیرہ اسود، بالٹک اور شمالی سمندروں میں نگرانی سے متعلق پروازیں بڑھا دی ہیں۔

سرد جنگ کے دور میں روس کی طرف سے نگرانی کی پروازیں عام سی بات تھی، جس کا خاتمہ سوویت یونین کا شیرازہ بکھرنے پر ہوا۔ تاہم، روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے اسے 2007ء میں دوبارہ شروع کیا۔

اس سے قبل، اِسی سال، شوگو نے اعلان کیا تھا کہ روس عالمی سطح پر اپنی فوجی موجودگی کو وسعت دے رہا ہے؛ اور وہ لاطینی امریکہ، ایشیا اور دیگر علاقوں میں فوجی سرگرمیوں کو متحرک رکھنے اور رسد بڑھانے کے سلسلے میں کام کر رہا ہے۔

روس نے بتایا ہے کہ وہ الجیریا، یونان، نکاراگوا، ونزویلا، کیوبا، سیشیلز، ویتنام اور سنگاپور کے ساتھ مذاکرات جاری رکھے ہوئے ہے۔

XS
SM
MD
LG