روس کے ایک معروف اشاعتی ادارے کے سربراہ نے حالیہ پارلیمانی انتخابات میں ہونے والی مبینہ بےضابطگیوں کی کوریج کے دوران ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے کے الزام میں اپنے جریدے کے مدیر اور ایک اعلیٰ منتظم کو برطرف کردیا ہے۔
'کومر سنٹ پبلشنگ' نامی ادارے کے مالک علی شیر عثمانوف نے اپنے ایک بیان میں ادارے کے تحت شائع ہونے والے ہفت وار جریدے 'کومرسنٹ ولاسٹ' کے حالیہ شماروں میں وزیرِاعظم ولادی میر پیوٹن کی جماعت 'یونائیٹد رشیا' پارٹی کی کوریج کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے "اوچھی حرکت" قرار دیا ہے۔
عثمانوف نے جریدے کےمدیر میکسم کوولسکی اور منتظم کمپنی کے جنرل ڈائریکٹر آندرے گیلیوف کو ملازمتوں سے برطرف کردیا ہے۔
اشاعتی ادارے کے جنرل ڈائریکٹر ڈمیان قادروف نے برطرفیوں کی تصدیق کی ہے اور ادارے کے مالک کو اپنا استعفیٰ بھی پیش کردیا ہے۔
'کومر سنٹ پبلشنگ' کے مالک عثمانوف ایک ارب پتی تاجر ہیں اور ان کا شمار روس کی امیر ترین شخصیات میں ہوتا ہے۔ وہ لندن کے 'آرسینل فٹ بال کلب' کے اکثریتی شیئرز کے مالک ہیں جب کہ ان کا اشاعتی ادارہ روس میں ایک روزنامہ اور ایک ہفت وار جریدہ شائع کرنے کے علاوہ ایک معروف ایف ایم ریڈیو اسٹیشن بھی چلاتا ہے۔
قبل ازیں ہفتے کو روس کے کئی شہروں میں 4 دسمبر کو ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے نتائج کے خلاف کیے گئے حکومت مخالف احتجاجی مظاہروں میں لاکھوں افراد شریک ہوئے تھے ۔
مظاہرین کا موقف ہے کہ حکمران جماعت کو فائدہ پہنچانے کے لیے حکام نے انتخابی نتائج میں ردو بدل کیا۔ مظاہرین سرکاری انتخابی نتائج کو کالعدم قرار دینے اور ملک میں نئے انتخابات کرانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
پارلیمانی انتخابات میں اکثریت حاصل کرنے کے بعد وزیرِاعظم پیوٹن کی آئندہ برس مارچ میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں کامیابی کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔
پیوٹن اس سے قبل 2000ء سے 2008ء تک مسلسل دو مدت کے لیے صدر کےعہدے پر فائز رہ چکے ہیں تاہم مسلسل تیسری بار انتخاب پر عائد آئینی پابندی کے باعث انہوں نے ملک کی صدارت اپنے قریبی ساتھی دیمتری میدویدف کو سونپ کر خود وزارتِ عظمیٰ سنبھال لی تھی ۔