روس کی ایک عدالت نے پیر کے روز حکومت مخالف لیڈر الیکسی نیوالنی کو پیرول کی خلاف ورزی کرنے کے الزام میں 30 دنوں کے لیے جیل بھیج دیا ہے، جس سے کریملن کے لیے بعد ازاں اپنے ایک نقاد کو کئی سال تک جیل میں رکھنے کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔
عدالت کا یہ فیصلہ نیوالنی کے جرمنی سے ایک فلائٹ کے ذریعے ماسکو ایئر پورٹ پہنچنے پر حراست میں لیے جانے کے ایک دن سے بھی کم مدت میں سامنے آیا ہے۔
نیوالنی سائیبریا کے علاقے میں خفیہ طور پر زہر دیے جانے کے بعد اپنے علاج کے جرمنی چلے گئے تھے، جہاں انہیں صحت یاب ہونے تک کئی مہینے گزارنا پڑے۔
نیوالنی کا اصرار ہے کہ روس کی سیکرٹ سروس نے، جسے بقول ان کے طویل عرصے سے حکومت کرنے والے ولادی میر پوٹن کی سرپرستی حاصل ہے، انہیں ہلاک کرنے کے لیے اعصابی نظام کو نقصان پہنچانے والی ایک ایسی زہر دی تھی جس کا استعمال سوویت دور کی فوج کیا کرتی تھی۔
جب کہ صدر پوٹن کا کہنا ہے کہ نیوالنی کی سیاسی حیثیت اتنی زیادہ نہیں ہے کہ انہیں راستے سے ہٹانے کا سوچا جاتا۔
دوسری جانب نیوالنی کو سزا دے کر جیل بھیجنے کے لیے منگل کے روز ماسکو میں معمول سے ہٹ کر انتظامات کیے گئے تھے۔
حکام نے اس پولیس اسٹیشن کو، جہاں نیوالنی کو ایئرپورٹ سے حراست میں لینے کے بعد 24 گھنٹوں سے بھی کم عرصے کے لیے رکھا گیا تھا، عارضی عدالت میں تبدیل کر دیا تھا۔ مقدمے کی تیاری کے لیے نیوالنی اور ان کے وکلا کو بہت مختصر سا نوٹس دیا گیا تھا۔
نیوالنی نے اس عدالتی کارروائی کو صدر پوٹن اور ان کے ساتھیوں کی جانب سے خوف اور اضطراری حالت میں کیا جانے والا اقدام قرار دیا۔
نیوالنی نے عدالتی کمرے میں ریکارڈ کیے جانے والے ایک پیغام میں، جسے سوشل میڈیا پر شیئر کیا گیا، کہا،'انصاف کے ساتھ اس طرح کے تماشے میں نے بہت دیکھے ہیں۔ لیکن موجودہ اقدام لاقانونیت کی بلندیوں سے بھی کہیں بڑھ کر ہے'۔
صفر سے کہیں کم درجہ حرارت کے باوجود سینکڑوں افراد نے عارضی عدالت کے باہر جمع ہو کر نیوالنی کے حق میں نعرے لگائے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ پولیس نے درجنوں افراد کو گرفتار کر لیا۔
نیوالنی نے سوشل میڈیا پر پوسٹ ہونے والی ایک ویڈیو میں لوگوں سے کہا ہے کہ 'وہ سڑکوں پر نکلیں، میرے لیے نہیں بلکہ اپنے لیے۔ یہ آپ اپنے لیے اور اپنے مستقبل کے لیے کریں گے۔ حکمران آپ سے ڈرے ہوئے ہیں'۔
نیوالنی کی اس سزا کو زیادہ تر اس حوالے سے دیکھا جا رہا ہے کہ وہ ملک سے باہر رہے ہیں۔ جب کہ جیل حکام کا کہنا ہے کہ انہوں نے پیرول پر اپنی رہائی کے قواعد کی خلاف ورزی کی ہے۔
نیوالنی کہتے ہیں کہ وہ زہر دیے جانے کے بعد اپنے علاج کے لیے بیرون ملک تھے اور صحت یابی کے بعد ہی واپس آ سکتے تھے۔