ورمونٹ کے سینیٹر برنی سینڈرز نے ڈیموکریٹک پارٹی کی صدارتی امیدوار کے طور پر ہیلری کلنٹن کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔
ڈیموکریٹک پارٹی کے دونوں متحارب امیدوار منگل کو نیو ہیمپشائر میں ایک انتخابی مہم میں ایکساتھ شریک ہوئے۔ اِس سے ایک ہی ہفتہ قبل کلنٹن نے ایک اور اہم ترین شخصیت کو خوش آمدید کہا تھا، جو ہیں صدر براک اوباما، جو نارتھ کیرولینا میں اُن کے ساتھ نظر آئے۔
منگل کے روز نکلنے والی ریلی میں، کلنٹن اور سینڈرز نے ایک مشترکہ بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’مضبوط امریکہ کی تعمیر، معیشت کو سب سے لیے بہتر بنانے، جو صرف چوٹی کے طبقوں کے لیے سودمند نہ ہو، ہم مل کر کام کریں گے‘‘۔
اس زبان کے استعمال سے دونوں متحارب امیدواروں کی ترجیحات کا بخوبی پتا چلتا ہے، خاص طور پر سینڈرز کے حوالے سے، جو خودساختہ ’ڈیموکریٹک سوشلسٹ‘ ہیں، صدارتی امیدوار کے لیے اپنی انتخابی مہم کے دوران لگاتار امریکی سیاست میں امیر افراد کے اثر پر تنقید کرتے رہے ہیں۔
اِس ماہ کے اواخر میں منعقد ہونے والے پارٹی کے کنوینشن سے قبل، کلنٹن سرکاری طور پر ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدوار نہیں بن سکتیں۔ سینڈرز نے زور دے کر کہا ہے وہ اُس وقت تک اپنی مہم ترک نہیں کریں گے۔ تاہم، اُن کی انتخابی مہم نے بھی یہ بات واضح کردی ہے کہ ری پبلیکن پارٹی کے متوقع امیدوار، کاروباری شخص ڈونالڈ ٹرمپ کو شکست دینے کے لیے وہ ہر کام کر سکتے ہیں۔
اس سلسلے میں سینڈرز کلنٹن کے لیے مزید انتخابی مہم چلا سکتے ہیں۔ اُن کے لیے سب سے بڑا فائدہ اُن افراد کی حمایت حاصل کرنا ہے جو ایک ریاست سے دوسری ریاست میں مہم چلانے کے دوران سینڈرز کی حمایت کرتے رہے ہیں، جن میں سے متعدد نوجوان افراد ہیں جو اُن کی پالیسیوں کو پسند کرتے ہیں۔