سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان نے دوسری قومی ایئرلائن شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے اس منصوبے کو سعودی معیشت میں تنوع لانے اور مملکت کو آمدورفت کا عالمی مرکز بنانے کی حکمت عملی کا حصہ قرار دیا ہے۔
ایک سرکاری اعلان میں کہا گیا ہے کہ دوسری قومی ایئر لائن بنانے کے بعد سعودی عرب ایئر ٹرانزٹ ٹریفک کے اعتبار سے دنیا میں پانچویں نمبر پر آجائے گا۔
شہزادہ محمد بن سلمان سعودی عرب کی معیشت کا انحصار تیل کی فروخت سے دیگر شعبوں کی جانب منتقل کرنا چاہتے ہیں۔ برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق اس کے لیے ولی عہد نے 2030 تک تیل کی فروخت سے ہٹ کر دیگر شعبوں میں قومی آمدن کے لیے 45 ارب ریال کا ہدف رکھا ہے۔
سعودی عرب کو نقل و حمل یا لاجسٹک کا بڑا عالمی مرکز بنانے کے لیے مجوزہ حکمتِ عملی میں بندرگاہوں، ریل کی پٹڑیوں اور سڑکوں کے جال بچھانے کے منصوبے بھی شامل ہیں۔
سعودی عرب کے سرکاری خبر رساں ادارے ’سعودی پریس ایجنسی‘ کے مطابق اس حکمت عملی پر عمل درآمد سے ملک کی مجموعی پیدوار یا جی ڈی پی میں لاجسٹک کے شعبے کا حجم چھ سے 10 فی صد تک بڑھایا جاسکے گا۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ اس جامع حکمتِ عملی کا مقصد سعودی عرب کو لاجسٹک کا عالمی مرکز بنانا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ لاجسٹک کی حکمت عملی سے سیاحت، حج وعمرہ کے شعبے کے فروغ اور دیگر قومی اہداف کے حصول میں بھی مدد ملے گی۔
نئی ایئرلائن قائم ہونے سے سعودی عرب سے دیگر شہروں میں 250 پروازیں بڑھ جائیں گی اور اس کی کارگو کی گنجائش میں بھی ساڑھے چار کروڑ ٹن کا اضافہ ہوگا۔
مملکت کی سرکاری ایئر لائن ’سعودی عربین ایئر لائنز‘ کا اپنے حجم کے اعتبار سے خطے میں نیٹ ورک سب سے چھوٹا ہے۔ ایئر لائن کو گزشتہ برسوں کے دوران خسارے کا سامنا رہا ہے اور کرونا وبا نے اسے بری طرح متاثر کیا ہے۔
سعودی عرب کے مقامی میڈیا میں رواں برس یہ رپورٹ سامنے آئی تھی کہ حکومت ’پبلک انویسٹمنٹ فنڈ‘ (پی آئی ایف) سے ریاض میں نئے ایئرپورٹ کی تعمیر کا منصوبہ رکھتی ہے اور ساتھ ہی ایک نئی ایئرلائن بھی شروع کرنے والی ہے۔ البتہ اس بارے میں مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئی تھیں۔