رسائی کے لنکس

حوثی باغیوں کا سرحد پار سے حملہ، سعودی افواج نے ناکام بنا دیا


سرحد پر تعینات سعودی فوجی (فائل فوٹو)
سرحد پر تعینات سعودی فوجی (فائل فوٹو)

وزارت کا کہنا تھا کہ باغیوں نے سرحدی پوسٹوں اور کنٹرول پوائنٹس پر حملہ کیا جسے سعودی زمینی فوج اور فضائی کارروائیوں سے ناکام بنا دیا گیا۔

سعودی عرب نے کہا ہے کہ اس نے یمن کے "درجنوں" شیعہ حوثی باغیوں کو اس وقت ہلاک کر دیا جب وہ سرحد پار سے ریاست پر بڑا حملہ کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔

وزارت دفاع کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ جمعرات کو دیر گئے جنوبی صوبے نجران میں ہونے والی اس لڑائی میں تین سعودی فوجی بھی ہلاک ہوئے۔

وزارت کا کہنا تھا کہ باغیوں نے سرحدی پوسٹوں اور کنٹرول پوائنٹس پر حملہ کیا جسے سعودی زمینی فوج اور فضائی کارروائیوں سے ناکام بنا دیا گیا۔

باور کیا جاتا ہے کہ گزشتہ ماہ کے اواخر میں سعودی عرب کی زیر قیادت اتحادی ممالک کی یمن میں حوثی باغیوں پر فضائی کارروائیوں کے بعد سرحد پار سے یہ سب سے بڑا حملہ تھا۔

گزشتہ ہفتے ہی ریاض نے اعلان کیا تھا کہ وہ یمن میں فضائی کارروائیاں ختم کررہا ہے کیونکہ اس کے بقول یہاں باغیوں کو کمزور کرنے کا مقصد حاصل کر لیا گیا ہے۔

حوثی قبائل نے گزشتہ سال ستمبر میں صدر منصور ہادی کے خلاف بغاوت کرتے ہوئے دارالحکومت صنعا پر قبضہ کر لیا تھا اور پھر دیگر علاقوں کا کنٹرول حاصل کرنے کے لیے کارروائیاں کرتے آرہے ہیں۔

عرب دنیا کے اس پسماندہ ترین ملک میں خانہ جنگی کی سی صورتحال پیدا ہو چکی ہے اور یہاں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر سامان بشمول ایندھن فراہم کرنے کی کوششیں بری طرح متاثر ہوئی ہیں۔

جمعرات کو اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے کہا تھا کہ یمن میں "اگر ایندھ کی فراہمی کا سلسلہ بحال نہیں ہوتا تو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کی جانے والی سرگرمیاں چند دن میں ختم ہو جائیں گے۔"

انھوں نے ایک بار پھر جنگ بندی یا کم ازکم لڑائی میں وقفے کا مطالبہ دہرایا۔

اقوام متحدہ کے مطابق یمن میں لڑائی سے اب تک کم ازکم 1200 افراد جن میں کم از کم نصف عام شہری ہیں، مارے جا چکے ہیں۔

XS
SM
MD
LG