سعودی عرب کے سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق القاعدہ کے85مشتبہ ارکان کے خلاف بادشاہت کے خلاف حملوں سے کسی تعلق کے الزام میں ریاض کی ایک عدالت میں مقدمہ کا آغاز ہو گیا ہے،اِن حٕملوں میں2003ء کا ہلاکت خیز دہشت گرد حملہ بھی شامل ہے۔
ایس پی اے نیوز ایجنسی نےاتوار کے دِن کہا کہ دفاع کرنے والے کچھ ملزموں پرالزام ہے کہ اُنھوں نے ریاض کےان تین رہائشی احاطوں پر کار بم حملے کیےجن میں غیر ملکی رہائش پذیر تھے ان حملوں میں 35افراد ہلاک ہوئے تھے جن میں سے نو امریکی تھے۔ کچھ ملزموں پر سکیورٹی فورسز پر حملہ کرنے، ہتھیار رکھنے، بم بنانے اور مسلح ڈاکہ زنی کا الزام ہے۔
خبر رساں ایجنسی کے مطابق اِن 85مشتبہ افراد نے دو ہوائی اڈوں اور خلیج کی اس ریاست کے مشرقی صوبے میں ایک رہائشی احاطے کو بم سے اڑانے کے ناکام منصوبے بنائے تھے۔