سرطان میں مبتلا مریضوں کے لیے بڑی پریشانی ان کے پٹھوں اور چربی کا ضائع ہو جانا ہے۔ کینسر کے خلیے رفتہ رفتہ انسانی جسم میں نہ صرف مدافعت کم کرتے ہیں بلکہ انسان کے جسم سے چربی ختم ہو جاتی ہے اور اس کے پٹھوں کا ماس بھی ختم ہو جاتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ سرطان کے بہت سے مریض اتنے کمزور ہو جاتے ہیں کہ ان کا جسم کینسر سے متعلق علاج جیسا کہ ’کیمو تھراپی‘ یا ’سٹیروائڈز‘ نہیں لے پاتا۔ یوں، کینسر کے ایسے مریضوں کا علاج ممکن نہیں ہو سکتا۔
سائنسدانوں نے اب ایک ایسے ’مالیکیول‘ کا پتہ لگایا ہے جو انسان میں اس کیفیت کا ذمہ دار ہے۔
اس مالیکیول کا نام Cachexia یا کیکیزیا ہے۔
امریکی ریاست میساچوسٹس کے شہر بوسٹن میں کینسر کی تحقیق سے متعلق ایک ادارے ڈینا فاربر کینسر انسٹی ٹیوٹ کے تحقیق دانوں کے مطابق اس نئی دریافت سے یہ امکان پیدا ہوگیا ہے کہ کینسر کے مریضوں میں پٹھوں اور چربی کے ختم ہونے کے عمل کو روکا جا سکے۔
سائنسدانوں کے مطابق، ایک پروٹین PTHrP کینسر کے مریضوں میں چربی گھلانے کا سبب بنتا ہے۔
سائنسدانوں نے کینسر میں مبتلا چوہوں پر تحقیق کی اور ان پر ایک ایسا اینٹی باڈی استعمال کیا جس نے چوہوں میں موجود PTHrP کے عمل کو روکا جس کے باعث چوہوں میں پٹھوں اور چربی کے گھلنے میں کمی دیکھی گئی۔
تحقیق دانوں کا کہنا ہے کہ ابھی وہ حتمی طور پر یہ نہیں کہہ سکتے آیا تمام طرح کے کینسر کی اقسام میں PTHrP ہی وہ پروٹین ہے کہ جو انسانی جسم کو کمزور بناتا ہے۔ اس لیے اس ضمن میں مزید تحقیق کرنا ابھی باقی ہے۔