امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان نے کہا ہے کہ برما سے بے دخل ہو کر خطے کی جانب رُخ کرنے والے متاثرہ افراد کی مالی اعانت کی جا رہی ہے اور امریکہ اکتوبر 2016ء سے اب تک زد میں آئی ہوئی برادریوں کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر اب تک تقریباً چھ کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی امداد فراہم کر چکا ہے۔
ہفتے کو جاری ہونے والے ایک اخباری بیان میں، ہیدر نوئرٹ نےاس انسانی بحران سے نبرد آزما ہونے کے حوالے سے بنگلہ دیشی حکومت کی جانب سے کی گئی فراخدلانہ کاوشوں کو سراہا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ ''ہم فراہم کردہ امداد متاثرہ آبادی تک پہنچانےکے کام کو یقینی بنانےکے سلسلے میں کی جانے والی کوششوں کو سراہتے ہیں''۔
رخائین ریاست میں انسانی حقوق کی شدید انحرافیوں پر آٹھ ستمبر کو اقوام متحدہ کے اعلان پر، ترجمان نے کہا ہے کہ ''ہمیں اس پر سخت تشویش ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ 25 اگست سے اب تک اندازاً 270000 روہنگیا افراد بنگلہ دیش میں داخل ہو چکے ہیں، جن میں تشدد پر مبنی حملے اور دیہات کو اجتماعی طور پر نذر آتش کے واقعات شامل ہیں''۔
محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ ''ہم اپنے ساجھے داروں کے ساتھ قریبی رابطے میں ہیں، جن میں اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین، ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی اور ہجرت سے متعلق بین الاقوامی تنظیم شامل ہے، تاکہ متاثرہ افراد کو ہنگامی بنیادوں پر اعانت فراہم کی جاسکے''۔