پاکستان میں سال 2013 کا دوسرا پولیو کیس بھی سامنے آگیا ہے۔ صوبہ خیبرپختونخواہ کے شہر پشاور کے علاقے بنوں میں ایک سالہ بچے میں پولیو وائرس کی موجودگی ظاہر ہونے پر کیس کی تصدیق ہوگئی ہے۔
قومی ادارہٴ صحت کے مطابق پولیو کا دوسرا کیس سامنے آنے کی وجہ پولیو کے قطرے کا بروقت نہ پلانا ہے۔ پولیو سے متاثرہ بچے کے والدین نے بچے کو پولیو کے قطرے نہیں پلوائے جسکے باعث بچہ پولیو کا شکار ہوگیا ہے۔
صوبہ خیبرپختونخوا میں سامنے آنے والا سال کا پہلا پولیو کیس جبکہ ملکی سطح پر یہ دوسرا کیس ہے۔
اس سے قبل، کراچی شہر کے علاقے بن قاسم ٹاوٴن میں سال 2013 کا پہلا کیس سامنے آ چکا ہے۔
ایسا معلوم ہوتا ہے کہ سال 2013 ءمیں بھی پاکستان کو پولیو سے پاک ملک قرار نہیں دیا جاسکتا۔
پاکستان میں گزشتہ سال خیبرپختوانخوا میں پولیو کے 24 کیسز سامنے آئے تھے، جبکہ ملک بھر سے سامنے آنے والے کیسز کی تعداد58 بتائی جاتی ہے۔
وزارت صحت کے مطابق، بنوں میں پولیو کیس سامنے آجانے کے بعد 18 فروری سے انسداد پولیو مہم چلانے کا اعلان کیا گیا ہے۔
صوبہٴ خیبرپختونخوا کے 5 اضلاع کے 16 لاکھ بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے، جن میں ضلع بنوں، ضلع ہنگو، لکی مروت، ڈیرہ اسماعیل اور ضلع کرک شامل ہیں۔
قومی ادارہٴ صحت کے مطابق پولیو کا دوسرا کیس سامنے آنے کی وجہ پولیو کے قطرے کا بروقت نہ پلانا ہے۔ پولیو سے متاثرہ بچے کے والدین نے بچے کو پولیو کے قطرے نہیں پلوائے جسکے باعث بچہ پولیو کا شکار ہوگیا ہے۔
صوبہ خیبرپختونخوا میں سامنے آنے والا سال کا پہلا پولیو کیس جبکہ ملکی سطح پر یہ دوسرا کیس ہے۔
اس سے قبل، کراچی شہر کے علاقے بن قاسم ٹاوٴن میں سال 2013 کا پہلا کیس سامنے آ چکا ہے۔
ایسا معلوم ہوتا ہے کہ سال 2013 ءمیں بھی پاکستان کو پولیو سے پاک ملک قرار نہیں دیا جاسکتا۔
پاکستان میں گزشتہ سال خیبرپختوانخوا میں پولیو کے 24 کیسز سامنے آئے تھے، جبکہ ملک بھر سے سامنے آنے والے کیسز کی تعداد58 بتائی جاتی ہے۔
وزارت صحت کے مطابق، بنوں میں پولیو کیس سامنے آجانے کے بعد 18 فروری سے انسداد پولیو مہم چلانے کا اعلان کیا گیا ہے۔
صوبہٴ خیبرپختونخوا کے 5 اضلاع کے 16 لاکھ بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے، جن میں ضلع بنوں، ضلع ہنگو، لکی مروت، ڈیرہ اسماعیل اور ضلع کرک شامل ہیں۔