امریکہ کے وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن نے اپنے پاکستانی ہم منصب بلاول بھٹو زرداری کے ساتھ ٹیلی فون پر بات کی ہے اور پاکستان کے یوم آزادی کی مناسبت سے دونوں ملکوں کے درمیان 75 سالہ سفارتی تعلقات کا خیر مقدم کیا ہے۔ اسلام آباد سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ وزیرخارجہ بلاول بھٹو نے پاکستان کے شہریوں کے لیے امریکہ کے ویزوں میں نرمی کی درخواست کی ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ سے جاری بیان کے مطابق اینٹنی بلنکن نے اس موقع پر اسلام آباد اور واشنگٹن کے درمیان تعلقات میں فروغ کے مشترکہ مقصد کو دوہرایا اور معاشی استحکام، ماحول اور صحت کے شعبوں میں تعلقات بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا۔
دونوں ملکوں کے وزرائے خارجہ نے افغانستان کے اندر جاری انسانی بحران کی شدت، علاقائی استحکام، تجارتی تعلقات اور عوام کے عوام سے رابطوں اور روس کے صدر پوٹن کی یوکرین کے خلاف بلااشتعال جنگ اور پاکستان اور دنیا بھر میں خوراک کے تحفظ جیسے موضوعات پر گفتگو کی۔
پاکستان کے دفتر خارجہ نے بھی بلاول بھٹو زرداری اور اینٹنی بلنکن کے درمیان ٹیلی فون پر ہونے والے ٹیلی فونک رابطے کے بارے میں ایک ٹوئیٹ کے ذریعے آگاہ کیا ہے اور کہا ہے کہ دونوں راہنماوں نے پاکستان کے پچھترہویں یوم آزادی کے موقع پر دونوں ملکوں کے درمیان اعلی سطحی رابطوں میں تسلسل اور تیزی پر گفتگو کی۔
دفتر خارجہ نے بتایا کہ بلاول بھٹو نے پاکستان کے شہریوں کے لیے امریکہ کے ویزوں میں نرمی کی بھی درخواست کی ہے۔
پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی اپنے امریکی ہم منصب کے ساتھ 18 مئی کو نیویارک میں بالمشافہ ملاقات ہوئی تھی جس میں دو طرفہ تعاون میں فروغ کے ساتھ علاقائی سلامتی اور خوراک کے تحفظ جیسے عالمی مسائل زیر بحث آئے تھے۔ یہ ملاقات نیویارک میں خوارک کے تحفظ کے بین الوزارتی اجلاس کے موقع پر ہوئی تھی جس میں پاکستان کو بھی مدعو کیا گیا تھا۔
بلاول بھٹو زرداری نے اس موقع پر کہا تھا کہ ایسے موقع پر جب ہم دنیا بھر میں خوراک کے تحفظ کے حوالے سے مختلف اقدامات میں ایک دوسرے کے ساتھ ہیں، ہم اس بات سے بھی با خبر ہیں کہ دنیا میں کس طرح کے علاقائی و جغرافیائی حالات غذائی کمی کا سبب بن رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان جیو پولیٹیکل حالات کی وجہ سے پاکستان کی طرح کئی ممالک مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ ان مشکلات میں بلاول بھٹو کے بقول سیکیورٹی، انرجی سیکیورٹی، واٹر سیکیورٹی اور موسمیاتی تغیر سے لے کر پڑوسی ممالک میں موجود صورت حال جیسے عوامل شامل ہیں۔
پاکستان میں اپریل میں ،عمران خان کی حکومت کے خاتمے اور بلاول بھٹو کے وزیرِ اعظم شہباز شریف کی کابینہ میں وزیرِ خارجہ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد سے،دونوں ملکوں کے وزرائے خارجہ کے درمیان یہ تیسرا رابطہ ہے جس کو مبصرین، واشنگٹن اور اسلام آباد میں بہتر ہوتے ہوئے تعلقات کی علامت قرار دیتے ہیں۔