امریکہ میں میموریل ڈے ویک اینڈ کے بعد والے ہفتے کے دوران واشنگٹن ڈی سی میٹرو پولیٹن علاقے کے ہوٹل یا کنونشن سنٹر میں ہر سال کی طرح اس سال بھی چودہ سال تک کی عمر کے آٹھویں جماعت کے بچوں کے لیے انگریزی زبان کے الفاظ کے ہجوں کے بارے میں نیشنل اسپیلنگ بی ، یا اسپیلنگ کا دو روزہ قومی مقابلہ منعقد کیا جارہا ہے۔
اس مقابلے کا مقصد بچوں کو نہ صرف اسپیلنگ سیکھنے کی طرف مائل کرنا بلکہ ان کی ذخیرہ الفاظ کو بڑھانا اور انگریزی زبان کے بارے میں ان کے علم کو وسیع کرنے میں بھی مدد کرنا ہے۔
کئی دہائیوں تک اس مقابلے کے لئے الفاظ کا چناو کرنے والے پینل کے کام کو انتہائی خفیہ رکھا جاتا تھا ۔ لیکن اس سال خبر رساں ادارے کے نمائندوں کو الفاظ کا چنا و کرنے والے ماہرین کے پینل اور مقابلے سے قبل ان کی میٹنگ تک رسائی کی اجازت اس شرط پر دی گئی ہے کہ وہ ان الفاظ کو اس وقت تک افشا نہیں کریں گے ، جب تک انہیں فہرست سے خارج نہ کر دیا جائے۔
اس مقابلے کا اہتمام سنسناٹی میں قائم میڈیا کمپنی اسکرپس امریکہ ، کینڈا ، گوام ، جمیکا ، گھانا، پورٹی ریکو ، نیوزی لینڈ ، ورجینیا آئی لینڈز اور امیریکن سموا کے 291 شراکت داروں کے ساتھ مل کر کرتی ہے ۔
اس مقابلے کا آغاز 1925 میں کینٹکی کے جرنل ، دی کورئیر نے کیا تھا ۔ اس کے بعد سے یہ مقابلہ ہر سال منعقد ہوا سوائے 1943 سے 1945 تک دوسری عالمی جنگ کے باعث اور 2020 میں کویڈ 19 کی وجہ سے اس کا انعقاد نہ ہو سکا۔
ایک عرصے تک الفاظ کی یہ فہرست صرف ایک ماہر ہی بناتا رہا لیکن وقت کے ساتھ ساتھ اس میں تبدیلی ہوئی اور اب ماہرین کا ایک پینل یہ فہرست تیار کرتا ہے ۔ اس سال کی میٹنگ میں پانچ کل وقتی اسٹاف ممبرز اور 16 جز وقتی پینلسٹ شامل ہیں ۔
ماہرین کے اس گروپ میں مقابلے کے پانچ سابق چیمپئین شامل ہیں ، بیری ٹرنکل ، (1973) بیلی جارج تھیمپی (2000) سمیر مشرا(2008) اور شیواشنکر ۔
اس مقابلے میں شامل کئےجانےوالے الفاظ ان کے معنی اور جملوں کے چناو اور اس میں پیش آنے والے مسائل کے بارے میں ماہرین کاایک پینل کچھ میٹنگز کرتا ہے جو اکثر آن لائن ہوتی ہیں ۔
ان میٹنگز میں ماہرین کا پینل ہر لفظ کے جائزے کےبعد اسے مقابلےکے اس مرحلے میں رکھ دیتا ہے جو اس کےلیے مناسب ہو اور پھر لگ بھگ ایک صدی پرانے اس سالانہ مقابلے سے دو روز قبل مقابلے میں شامل الفاظ کی فہرست مکمل ہو جاتی ہے۔
ان الفاظ کے علاوہ آخری مرحلے تک پہنچنے والے ایک درجن شرکا میں سے کسی ایک فاتح کو چننے کے لئے انتہائی مشکل الفاظ کی فہرست بھی تیار کرتا ہے ۔
پینل میں شامل ہر رکن الفاظ پیش نہیں کرتا ، کچھ یہ یقینی بنانے کے لیے کام کرتے ہیں کہ الفاظ کا مطلب ، اور اس سے جڑی تمام معلومات درست ہیں۔
کچھ ارکان پورے سال اس بارے میں کام کرتے ہیں کہ مخصوص تعداد میں ایک مخصوص سطح کے مشکل الفاظ کی فہرست تیار کی جائے، دوسرے ارکان اس چیز کو یقینی بنانے کے لیے کام کرتے ہیں کہ ایک جیسے مشکل الفاظ مقابلے میں صحیح وقت پر پوچھے جائیں۔
امریکہ کے اسکولوں میں" اسپیلنگ بی"مقابلے سال بھر جاری رہتے ہیں۔ مقامی مقابلوں کے فاتح واشنگٹن ڈی سی میں فائنلز میں شریک ہوتے ہیں۔
اگرچہ جنوبی ایشیائی نژاد لوگ امریکی آبادی کا ایک فیصد سے بھی کم ہیں، لیکن 1999 سے جیتنے والوں کی اکثریت، بشمول 2008-2018 کے درمیان تمام 14چیمپئنز اور 2019 میں آٹھ شریک چیمپئنز میں سے سات، بھارتی نژاد ہیں۔
کئی بار ایسا ہوچکا ہے کہ ذہین طالب علم تمام مشکل الفاظ بوجھ جاتے ہیں اور ایک سے زیادہ شرکا کو مشترکہ طور پر فاتح قرار دینا پڑا۔ 2019 میں ایک انوکھا واقعہ ہوا کہ آٹھ طالب علم آخر تک میدان میں رہے، لیکن منتظمین کے پاس الفاظ ختم ہوگئے۔ اس کے بعد آٹھوں بچوں کو مشترکہ طور پر فاتح قرار دیا گیا۔
اس مقابلے میں زیادہ تر شرکاء کا تعلق امریکہ سے ہوتا ہے، تاہم حالیہ برسوں میں بہاماس، کینیڈا، عوامی جمہوریہ چین، بھارت، گھانا، جاپان، جمیکا، میکسیکو اور نیوزی لینڈ جیسے ممالک کے طلباء نے بھی مقابلوں میں حصہ لیا ہے ۔
اگرچہ الفاظ کی فہرست پر ہمیشہ شکایات سامنے آتی رہیں گی لیکن پینل کا اہم مقصد مقابلے کو ہر ممکن حد تک منصفانہ بنانا ہے ۔ اسی لئے وہ ہر تنقیدی نکتے پر غور کرتے ہیں اور اس شکایت کو دور کرنے کی کوشش کرتے ہیں ۔
اس رپورٹ کامواد ایسو سی ایٹڈ پریس سے لیا گیا ہے۔