رسائی کے لنکس

گزشتہ تین ماہ میں فاٹا میں پرتشدد واقعات میں کمی: رپورٹ


فائل فوٹو
فائل فوٹو

اپریل سے جون تک پیش آنے والے 100 واقعات میں سے 37 دہشت گرد حملے تھے جب کہ 63 انسدادِ دہشت گردی کے لیے کی جانے والی کارروائیوں کا نتیجہ تھے۔

وفاق کے زیرِ انتظام قبائلی علاقوں میں رواں سال کی دوسری سہ ماہی کے دوران امن و امان کی صورتحال میں ماضی کی نسبت کچھ بہتری آئی ہے لیکن گزشتہ برس اسی عرصے کے دوران پیش آنے والے پرتشدد واقعات کی نسبت اس سہ ماہی میں اضافہ بھی ہوا ہے۔

یہ بات ایک غیر سرکاری تنظیم 'فاٹا ریسرچ سینٹر' نے اپنی تازہ رپورٹ میں بتائی ہے جس میں اعداد و شمار کے ذریعے علاقے کی صورت حال کا جائزہ پیش کیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق 2017ء کی دوسری سہ ماہی (اپریل تا جون) میں فاٹا میں دہشت گردی اور اس کے خلاف کارروائیوں کے 100 واقعات رونما ہوئے جب کہ پہلی سہ ماہی میں ان کی تعداد 119 تھی۔

اپریل سے جون تک پیش آنے والے 100 واقعات میں سے 37 دہشت گرد حملے تھے جب کہ 63 انسدادِ دہشت گردی کے لیے کی جانے والی کارروائیوں کا نتیجہ تھے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دہشت گرد حملوں میں سے 18 میں سکیورٹی فورسز جب کہ 15 میں عام شہریوں کو نشانہ بنایا گیا۔

سینٹر کے مطابق دوسری سہ ماہی کے دوران اورکزئی اور شمالی وزیرستان ایجنسی میں تین مشتبہ امریکی ڈرون حملے بھی رپورٹ ہوئے۔

اس عرصے میں ہونے والی ان کارروائیوں میں 110 افراد ہلاک اور 197 زخمی ہوئے۔

فاٹا ریسرچ سینٹر سے وابستہ سلامتی کے امور کے تجزیہ کار عرفان الدین نے بدھ کو وائس آف امریکہ سے گفتگو میں بتایا کہ اپریل سے جون کے درمیان پرتشدد واقعات میں گو کہ پہلی سہ ماہی کی نسبت 19 فیصد کمی دیکھی گئی لیکن گزشتہ سال کی دوسری سہ ماہی کی نسبت اس میں 35 فیصد اضافہ بھی ہوا۔

اس کی وجوہات بتاتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ چونکہ گزشتہ برس سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں کی وجہ سے بہت سے عسکریت پسند سرحد پار افغانستان فرار ہوگئے تھے لیکن وہاں انھوں نے خود کو دوبارہ منظم کیا اور اس سال انہوں نے پھر قبائلی علاقوں میں اپنی کارروائیاں شروع کی ہیں۔

پاکستانی فوج نے گزشتہ ماہ ہی خیبر ایجنسی میں افغان سرحد سے ملحقہ وادی راجگال میں بھرپور کارروائی شروع کی تھی اور حکام کے بقول اس کا مقصد علاقے کو دہشت گردوں سے پاک کرنے کے علاوہ سرحد پار سے دہشت گردوں کی نقل کو حرکت کو روکنا ہے۔

پاکستان نے افغانستان کے ساتھ اپنی سرحد پر باڑ لگانے کا کام بھی شروع کر رکھا ہے۔

XS
SM
MD
LG