رسائی کے لنکس

یوکرین: مشرقی حصے کو خودمختاری دینے کا بِل منظور


یہ بِل، جسے یوکرین کے صدر پیٹرو پوروشنکو نے تجویز کیا تھا، اس کا مقصد پانچ ماہ سے جاری تنازع کو ختم کرنا تھا، جس کے باعث ملک کا شیرازہ بکھر چکا ہے

یوکرین کے پارلیمان نے منگل کے روز قانون سازی کی منظوری دی، جِس میں ملک کے مشرق میں علیحدگی پسند علاقوں کو خودمختاری دینے کے ساتھ ساتھ حالیہ دِنوں کے دوران حکومتی افواج کے ساتھ لڑائی میں ملوث زیادہ تر افراد کو عام معافی دینے کے لیے کہا گیا ہے۔

یہ بِل، جسے یوکرین کے صدر پیٹرو پوروشنکو نے تجویز کیا تھا، اس کا مقصد پانچ ماہ سے جاری تنازع کو ختم کرنا تھا، جس کے باعث ملک کا شیرازہ بکھر چکا ہے۔

روس نواز رہنماؤں نے اس اقدام کو کسی خاص اہمیت کا حامل قرار نہیں دیا۔ خودساختہ ’دونیسک عوامی جمہوریہ‘ کے وزیر اعظم، الیگزینڈر زخارشنکو نے روسی سرکاری خبر رساں ادارے ’ریا نووستی‘ کو بتایا کہ قانونی حیثیت اختیار کرنے سے قبل، اِس قانون سازی پر ابھی صدر پوروشنکو کے دستخط ہونا اور اِسے شائع کیے جانے کے مراحل باقی ہیں۔

بقول اُن کے،’اِس کے بعد ہی، ہم اِسے روسی زبان میں ترجمہ کریں گے، اس کا مطالعہ کریں گے اور اس پر اپنی رائے دیں گے‘۔

زخارشنکو کے معاونِ اول، ایندری پرجن نے ’ریا نووستی‘ کو بتایا کہ یہ قانون سازی ’آئندہ ہونے والے مکالمے کے سلسلے میں رابطے کا کام دے گی، جب کہ یہ قانون سازی نہیں کہلائے گی‘۔

اُنھوں نے مزید کہا کہ ’دونیسک عوامی جمہوریہ‘ میں عمل داری کے معاملے کے لیے ضروری قوانین کی منظوری اُس کا اپنا پارلیمان دیگا، نہ کہ کئیف سے احکامات آئیں گے۔

یوکرینی قانون سازوں نے منگل کے دِن ایک سمجھوتے کی توثیق بھی دی، جس کے تحت یورپی یونین کے ساتھ معاشی اور سیاسی تعلقات کو وسعت ملے گی۔

پچھلے سال، نومبر میں روسی حمایت یافتہ صدر وکٹر یانوکووچ کی طرف سے یورپی یونین کے اِسی معاہدے کو مسترد کیے جانے پر احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوا تھا، جو اُن کی معطلی، روس کی طرف سے یوکرین کے جزیرہٴکرائیمیا پر قبضہ جمائے جانے اور مشرق میں باغیوں کی حمایت پر منتج ہوا۔

مسٹر پوروشنکو نے اس معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ لیکن، یورپی یونین کے ہمراہ اُنھوں نے گذشتہ برس کے آخر میں طے کیے گئے اس سمجھوتے کے اُن حصوں پر، جن کا تعلق آزادانہ تجارت کے شعبے سے ہے، عمل درآمد میں تاخیر کرنے پر رضامندی دکھائی۔ وہ فیصلہ دراصل روس کے لیے ایک رعایت کا درجہ رکھتا تھا، جسے اس بات کا ڈر لاحق تھا کہ یوکرین کے ذریعے یورپی یونین ساختہ صنعتی اشیاٴ کے روس میں انبار لگ جائیں گے۔ بدلہ لینے کی غرض سے، روس نے تجارتی اقدامات کی دھمکی دے رکھی ہے، جس سے یوکرین کی معیشت کو دھچکا لگ سکتا ہے۔

XS
SM
MD
LG