امریکی ریاست کنیکٹیکٹ میں دوسری جنگ عظیم کا جنگی طیارہ تباہ ہونے سے کم از کم 7 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ طیارے میں عملے سمیت 13 افراد سوار تھے۔
خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق بی 17 ساخت کا طیارہ جسے امریکی فضائیہ نے دوسری جنگ عظیم میں جرمنی اور جاپان کے خلاف استعمال کیا تھا۔ صبح 10 بجے لینڈنگ کرتے ہوئے بریڈلی بین الاقوامی ایئر پورٹ پر گر کر تباہ ہوا۔
حکام کا کہنا ہے کہ طیارے میں 10 مسافر اور عملے کے تین ارکان سوار تھے۔ یہ طیارہ ایک غیر منافع بخش این جی او کولنگز فاؤنڈیشن نے کرایے پر لے رکھا تھا جس کا مقصد امریکی عوام کو ان طیاروں کے کردار سے متعلق روشناس کرانا ہے۔
ریاست کنیکٹیکٹ کے عہدیدار جیمز روویلا نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ سانحے میں ہلاکتیں ہوئی ہیں۔ جن کی صحیح تعداد بتانا قبل از وقت ہوگا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ حادثے میں ہلاک ہونے والوں کی شناخت کا عمل جاری ہے جس کے بعد ان کے نام جاری کیے جائیں گے۔
مقامی میڈیا نے بعد میں عہدیداروں کے حوالے سے بتایا کہ اس حادثے میں کم از کم سات افراد ہلاک اور نو زخمی ہوئے ہیں۔ جن میں حادثے کے وقت زمین پر موجود تین افراد بھی شامل ہیں۔
ایئر پورٹ کے ڈائریکٹر کیون ڈلن نے صحافیوں کو بتایا کہ صبح 9 بج کر 45 منٹ پر طیارے کے ٹیک آف کے دس منٹ بعد پائلٹس کی طرف سے کنٹرول ٹاور کو مطلع کیا گیا کہ انہیں دوران پرواز پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ڈلن کا مزید کہنا تھا کہ ہم دیکھ سکتے تھے کہ پرواز کے بعد جہاز اونچائی پر نہیں جا پا رہا تھا۔
ایئر پورٹ سے 15 میل دور واقع ہارٹ فورڈ اسپتال کے ترجمان نے اے ایف پی کو بتایا کہ اس حادثے کے بعد اسپتال میں 6 مریض لائے گئے۔ جن میں سے 3 کی حالت تشویشناک ہے۔
حکام کے مطابق حادثے کی تحقیقات نیشنل ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ کرے گا جس کے ارکان چند روز میں جائے حادثہ پر پہنچ جائیں گے۔
متعدد نیوز چینلز پر پائلٹس اور کنٹرول ٹاور کے درمیان ہونے والی گفتگو کے مندرجات کے مطابق، پائلٹس نے انجن میں فنی خرابی کی وجہ سے کنٹرول ٹاور سے فوری طور پر لینڈ کرنے کی اجازت طلب کی۔
سوشل میڈیا پر حادثے کی شیئر کی جانے والی تصاویر میں جائے حادثہ سے کالے رنگ کے بادل اٹھتے دیکھے جاسکتے ہیں۔
حادثے کے بعد ریاست کنیکٹیکٹ کا بریڈلی بین الاقوامی ایئر پورٹ کچھ گھنٹوں بعد کھول دیا گیا۔