پاکستان اور افغانستان میں جمعہ دیر گئے آنے والے شدید زلزلے کی وجہ سے درجنوں افراد زخمی ہو گئے۔
پاکستانی حکام کے مطابق زلزلے کی شدت ریکٹر سکیل پر6.9 تھی جبکہ امریکی جیالوجیکل سروے نے زلزلے کی شدت 6.2 بتائی ہے۔ زلزے کا مرکز افغانستان کے شمالی صوبے بدخشاں میں پاکستان اور تاجکستان کی سرحد کے قریب واقع کوہ ہندو کش کے پہاڑی سلسلے میں تھا ۔
عینی شاہدین کے مطابق زلزلے کے جھٹکے لگ بھگ ایک منٹ تک جاری رہے۔
پاکستان کے قدرتی آفات سے نمٹنے کے قومی ادارے 'این ڈی ایم اے' کے بیان کے مطابق پاکستان کے کسی بھی علاقے سے کسی بڑے جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے۔
تاہم شمال مغربی صوبے خیبر پختوںخواہ کے حکام کا کہنا ہے کہ پشاور اور اس کے مضافات میں تیس افراد زخمی ہوئے جنہیں طبی امداد کے لیے لیڈی ریڈنگ اسپتال لایا گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ افراد مکانوں کی دیواریں گرنے کی وجہ سے زخمی ہوئے۔
جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب تقریباً سوا بارہ بجے آنے والا زلزلہ پاکستان کے بالائی علاقوں بشمول اسلام آباد،صوبہ خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان، قبائلی علاقوں ، پاکستان کی زیر انتظام کشمیر اور وسطی پنجاب میں بھی محسوس کیا گیا۔
زلزلے اتنا شدید تھا کہ دارا لحکومت اسلام آباداور پاکستان کے شمالی شہروں میں عمارتیں زلزلے کے اثر سے لرزنے لگیں اور لوگ نیند سے اچانک بیدار ہو کر گھروں سے باہر نکل آئے۔ جبکہ اکثر لوگ بعد از زلزلہ جھٹکوں کے خوف کی وجہ سے رات کو کافی دیر کے لیے گھروں سے باہر رہے۔
دوسری طرف افغستان کے مشرقی صوبے ننگرہار میں زلزلے کی وجہ سے 12 افراد زخمی ہوئے جنہیں طبی امداد کے لیے مقامی اسپتال میں منتقل کیا گیا ہے۔
بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق زلزلے کے جھٹکے دارالحکومت نئی دہلی اور بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں بھی محسوس کیے گئے۔
ٹھیک دو ماہ قبل پاکستان اور افغانستان کے یہی علاقے7.5 شدت کے زلزلے سے متاثر ہوئے جس سے دونوں ملکوں میں لگ بھگ چار سو افراد ہلاک ہوئے جبکہ پاکستان میں ہزاروں کی تعداد میں مکانات مکمل یا جزوی طور پر تباہ ہوئے۔