واشنگٹن —
بالی وُوڈ کے بادشاہ شاہ رخ خان کو دنیا بھرمیں محبت کے سفیر کے طور پر پہچانا جاتا ہے اور ان کے بے شمار چاہنے والے پاکستان میں بھی موجود ہیں جو کنگ خان کو اپنے درمیان دیکھنا چاہتے ہیں۔
شاہ رخ نے اپنے پاکستانی پرستاروں کو یہ کہہ کرنہ صرف خوش کر دیا ہے بلکہ ایک آس بھی دلا دی کہ وہ پاکستان آنا چاہتے ہیں اور اپنے بچوں کو پشاور کی سیر کرانا چاہتے ہیں۔
ڈیلی ’ہندوستان ٹائمز‘ کے مطابق سابق پاکستانی وزیرخارجہ حنا ربانی کھر کی جانب سے پاکستان کے دورے کی دعوت پر شاہ رخ نے اپنے بچپن کی یادوں کو تازہ کرتے ہوئے بتایا، ’میری شدید خواہش ہے کہ اپنے آبائی شہر پشاور جاؤں جہاں پندرہ سال کی عمر میں اپنے والد کے ساتھ گیا تھا۔ اس یادگار دورے میں ملنے والی محبت، اپنائیت اور خلوص اب تک تازہ ہے۔ ہم کراچی اور لاہور بھی گئے تھے۔ سب ہی جگہ گرم جوشی سے ہمارا استقبال کیا گیا‘۔
شاہ رخ کہتے ہیں، ’پشاور کے لوگوں سے میں نے سیکھا کہ مہمانوں کا استقبال اور ان کی خاطر مدارات کس طرح کی جاتی ہے۔ پاکستان کے لوگ بہت ملنسار ہیں اور مہمان نوازی کے آداب جانتے ہیں۔ میری دلی خواہش ہے کہ میں اپنے بچوں آریان، سہانا اور اب رام کے ساتھ پشاور جاؤں۔ وہاں اب بھی ہمارے رشتے دار رہتے ہیں‘۔
پاکستان اور بھارت کے تعلقات میں در آنے والی کشیدگی پر شاہ رخ خان کا کہنا تھا کہ، ’میں محسوس کرتا ہوں دونوں ملکوں کو دشمنی بھلا کر دوست بن جانا چاہئے۔ جب ہم دوست بن جائیں گے اور ایک خاندان کی طرح جڑ جائیں گے تو دونوں ملکوں کے عوام کی بھلائی کا نیا دور شروع ہوگا جو بہت زبردست بات ہوگی‘۔
شاہ رخ خان بھارتی دارالحکومت دہلی میں پیدا ہوئے لیکن ان کے والد تاج محمد خان کا تعلق پشاور سے تھا۔
شاہ رخ نے اپنے پاکستانی پرستاروں کو یہ کہہ کرنہ صرف خوش کر دیا ہے بلکہ ایک آس بھی دلا دی کہ وہ پاکستان آنا چاہتے ہیں اور اپنے بچوں کو پشاور کی سیر کرانا چاہتے ہیں۔
ڈیلی ’ہندوستان ٹائمز‘ کے مطابق سابق پاکستانی وزیرخارجہ حنا ربانی کھر کی جانب سے پاکستان کے دورے کی دعوت پر شاہ رخ نے اپنے بچپن کی یادوں کو تازہ کرتے ہوئے بتایا، ’میری شدید خواہش ہے کہ اپنے آبائی شہر پشاور جاؤں جہاں پندرہ سال کی عمر میں اپنے والد کے ساتھ گیا تھا۔ اس یادگار دورے میں ملنے والی محبت، اپنائیت اور خلوص اب تک تازہ ہے۔ ہم کراچی اور لاہور بھی گئے تھے۔ سب ہی جگہ گرم جوشی سے ہمارا استقبال کیا گیا‘۔
شاہ رخ کہتے ہیں، ’پشاور کے لوگوں سے میں نے سیکھا کہ مہمانوں کا استقبال اور ان کی خاطر مدارات کس طرح کی جاتی ہے۔ پاکستان کے لوگ بہت ملنسار ہیں اور مہمان نوازی کے آداب جانتے ہیں۔ میری دلی خواہش ہے کہ میں اپنے بچوں آریان، سہانا اور اب رام کے ساتھ پشاور جاؤں۔ وہاں اب بھی ہمارے رشتے دار رہتے ہیں‘۔
پاکستان اور بھارت کے تعلقات میں در آنے والی کشیدگی پر شاہ رخ خان کا کہنا تھا کہ، ’میں محسوس کرتا ہوں دونوں ملکوں کو دشمنی بھلا کر دوست بن جانا چاہئے۔ جب ہم دوست بن جائیں گے اور ایک خاندان کی طرح جڑ جائیں گے تو دونوں ملکوں کے عوام کی بھلائی کا نیا دور شروع ہوگا جو بہت زبردست بات ہوگی‘۔
شاہ رخ خان بھارتی دارالحکومت دہلی میں پیدا ہوئے لیکن ان کے والد تاج محمد خان کا تعلق پشاور سے تھا۔