کراچی —
غالباً ہر سیلبرٹی میں ایک بات مشترک ہوتی ہے اور وہ یہ کہ ان کے فینز اپنے فیورٹ اسٹار کی زندگی کے بارے میں چھوٹی سے چھوٹی بات بھی جاننے کے خواہشمند ہوتے ہیں لیکن ہوتا کچھ یوں ہے کہ ہر وقت لائم لائٹ میں رہنے کے باوجو د کچھ نہ کچھ ایسا ضرور ہوتا ہے جو منظر ِعام پر نہیں آپاتا۔
بالی وُوڈ پر دو عشروں سے زائد عرصے تک راج کرنے والے شاہ رخ خان کی زندگی کے بھی کئی دلچسپ پہلو ایسے ہیں جو شاید ان کے فینز کو بھی معلوم نہیں۔ لیکن ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ شاہ رخ سے متعلق ایسا کیا ہے جو آپ نہیں جانتے۔
شاہ رخ خان اس وقت مٹی کو بھی ہاتھ لگاتے ہیں تو وہ سونا بن جاتی ہے لیکن کیا آپ کو معلوم ہے کہ شاہ رخ کی پہلی کمائی محض 50 روپے تھی۔ جی ہاں، بھارت کے امیر ترین افراد میں شمار ہونے والے شاہ رخ خان نے پنکج ادھاس کے دلی میں ہونے والے کنسرٹ میں اٹینڈنٹ کا کام کیا جس کے عوض انہیں 50روپے ملے تھے۔
شاہ رخ نے دہلی کے دریا گنج علاقے میں ایک چھوٹا سا ریسٹورنٹ بھی کھولا تھا لیکن وہ چل نہ سکا۔ شاہ رخ خان غربت سے ڈرتے تھے کیونکہ ان کے والدین انتقال کے وقت قرض دار تھے۔ غربت کو شکست دینے کے لئے شاہ رخ پرعزم تھے۔ اپنی پہلی فلم ’کبھی ہاں کبھی ناں‘ کا معاوضہ شاہ رخ نے 25,000 روپے لیا اور یہی نہیں بلکہ پہلے شو کے ٹکٹ بھی بکنگ آفس میں بیٹھ کر خود فروخت کئے۔
شاہ رخ کی سپر ہٹ فلم ’بازی گر‘ کو یقیناً کوئی نہیں بھول سکتا۔ انڈسٹری میں ہیرو بننے کے لئے آئے شاہ رخ نے ہر ایک کے مشورے کے برخلاف بازی گر میں منفی رول کیا۔ فلمی پنڈتوں نے پیش گوئی کی تھی کہ اس فلم کے بعد شاہ رخ کا بطور ہیرو آنا بہت مشکل ہوگا لیکن وقت نے ان کی باتوں کو غلط اور شاہ رخ کے فیصلے کو صحیح ثابت کیا۔
شاہ رخ کی زندگی کے ان دیکھے گوشوں کوبے نقاب کرتے ہوئے ’ٹائمز آف انڈیا‘ نے یہ دلچسپ انکشاف بھی کیا کہ شاہ رخ ’نیورولوجی‘ یعنی علم الاعداد پر یقین رکھتے ہیں اور کچھ مخصوص ہندسوں کو اپنی خوش قسمتی کا بڑا ذریعہ سمجھتے ہیں۔ شاہرخ کی ہر کار، ذاتی ای میل،موبائل نمبرز میں 555 اور 40 لازمی ہوتا ہے۔ بات صرف یہیں تک محدود نہیں بلکہ یہ ہندسے ان کے تمام اسٹاف اور ان کی بیوی گوری کے لئے بھی استعمال کا لازمی حصہ ہوتے ہیں۔
اب ذرا کچھ بات ہوجائے کنگ خان کی ڈریسنگ کی۔ تو جناب سیاہ رنگ کا لباس شاہ رخ کا فیورٹ ہے جسے وہ جینز کے ساتھ پہننا پسند کرتے ہیں۔
شاہ رخ نے یہ بتا کر سب کو حیران کر دیا وہ سلیپر نہیں پہنتے بلکہ ڈائرکٹ جوتے موزے پہنتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ میں کبھی سلیپر نہیں پہنتا۔ نہا کر جینز پہنتا ہوں اور فوراً ہی جوتے موزے پہن لیتا ہوں اور پھر رات گئے تک پہننے رہتا ہوں بلکہ کبھی کبھار تو بیڈ پر بھی جوتے سمیت لیٹ جاتا ہوں۔ میرے پاؤں ہمیشہ ڈھکے ہونے چاہئیں اور مجھے موزوں کی میجنگ شوز کے حساب سے پسند ہے، ٹراؤزرز کے مطابق نہیں۔
بالی وُوڈ پر دو عشروں سے زائد عرصے تک راج کرنے والے شاہ رخ خان کی زندگی کے بھی کئی دلچسپ پہلو ایسے ہیں جو شاید ان کے فینز کو بھی معلوم نہیں۔ لیکن ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ شاہ رخ سے متعلق ایسا کیا ہے جو آپ نہیں جانتے۔
شاہ رخ خان اس وقت مٹی کو بھی ہاتھ لگاتے ہیں تو وہ سونا بن جاتی ہے لیکن کیا آپ کو معلوم ہے کہ شاہ رخ کی پہلی کمائی محض 50 روپے تھی۔ جی ہاں، بھارت کے امیر ترین افراد میں شمار ہونے والے شاہ رخ خان نے پنکج ادھاس کے دلی میں ہونے والے کنسرٹ میں اٹینڈنٹ کا کام کیا جس کے عوض انہیں 50روپے ملے تھے۔
شاہ رخ نے دہلی کے دریا گنج علاقے میں ایک چھوٹا سا ریسٹورنٹ بھی کھولا تھا لیکن وہ چل نہ سکا۔ شاہ رخ خان غربت سے ڈرتے تھے کیونکہ ان کے والدین انتقال کے وقت قرض دار تھے۔ غربت کو شکست دینے کے لئے شاہ رخ پرعزم تھے۔ اپنی پہلی فلم ’کبھی ہاں کبھی ناں‘ کا معاوضہ شاہ رخ نے 25,000 روپے لیا اور یہی نہیں بلکہ پہلے شو کے ٹکٹ بھی بکنگ آفس میں بیٹھ کر خود فروخت کئے۔
شاہ رخ کی سپر ہٹ فلم ’بازی گر‘ کو یقیناً کوئی نہیں بھول سکتا۔ انڈسٹری میں ہیرو بننے کے لئے آئے شاہ رخ نے ہر ایک کے مشورے کے برخلاف بازی گر میں منفی رول کیا۔ فلمی پنڈتوں نے پیش گوئی کی تھی کہ اس فلم کے بعد شاہ رخ کا بطور ہیرو آنا بہت مشکل ہوگا لیکن وقت نے ان کی باتوں کو غلط اور شاہ رخ کے فیصلے کو صحیح ثابت کیا۔
شاہ رخ کی زندگی کے ان دیکھے گوشوں کوبے نقاب کرتے ہوئے ’ٹائمز آف انڈیا‘ نے یہ دلچسپ انکشاف بھی کیا کہ شاہ رخ ’نیورولوجی‘ یعنی علم الاعداد پر یقین رکھتے ہیں اور کچھ مخصوص ہندسوں کو اپنی خوش قسمتی کا بڑا ذریعہ سمجھتے ہیں۔ شاہرخ کی ہر کار، ذاتی ای میل،موبائل نمبرز میں 555 اور 40 لازمی ہوتا ہے۔ بات صرف یہیں تک محدود نہیں بلکہ یہ ہندسے ان کے تمام اسٹاف اور ان کی بیوی گوری کے لئے بھی استعمال کا لازمی حصہ ہوتے ہیں۔
اب ذرا کچھ بات ہوجائے کنگ خان کی ڈریسنگ کی۔ تو جناب سیاہ رنگ کا لباس شاہ رخ کا فیورٹ ہے جسے وہ جینز کے ساتھ پہننا پسند کرتے ہیں۔
شاہ رخ نے یہ بتا کر سب کو حیران کر دیا وہ سلیپر نہیں پہنتے بلکہ ڈائرکٹ جوتے موزے پہنتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ میں کبھی سلیپر نہیں پہنتا۔ نہا کر جینز پہنتا ہوں اور فوراً ہی جوتے موزے پہن لیتا ہوں اور پھر رات گئے تک پہننے رہتا ہوں بلکہ کبھی کبھار تو بیڈ پر بھی جوتے سمیت لیٹ جاتا ہوں۔ میرے پاؤں ہمیشہ ڈھکے ہونے چاہئیں اور مجھے موزوں کی میجنگ شوز کے حساب سے پسند ہے، ٹراؤزرز کے مطابق نہیں۔