کراچی: پاکستان کے نامور غزل گو غلام علی کے ممبئی میں ہونے والے کنسرٹ کا انعقاد غیر یقینی ہوگیا ہے۔ ریاست مہاراشٹر میں بھارتی جنتا پارٹی کی حکومت میں شامل شیو سینا نے غلام علی کی محفل موسیقی پر سخت اعتراضات کئے ہیں۔
سخت گیر مؤقف کی حامل جماعت شیو سینا کا کہنا ہے کہ سرحدی جھڑپوں کے جاری رہتے بھارت کو پاکستان سے ثقافتی تعلقات نہیں رکھنے چاہئیں۔ شیو سینا کا مطالبہ ہے کہ کنسرٹ منسوخ کیا جائے۔ تاہم، بی جے پی نے اس مطالبے کو فی الحال ’سنا ان سنا‘ کر دیا ہے۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق، ’بی جے پی کے ریاستی وزیر مختار عباس نقوی کا کہنا ہے کہ شیو سینا کا غلام علی سے برتا جانے والا رویہ درست نہیں۔ غلام علی جیسے لوگ سرحدوں سے بالاتر ہوتے ہیں۔‘
غلام علی کا ممبئی کے جس ہال میں جمعہ کو ’کنسرٹ‘ ہونا ہے وہاں شیو سینا خود بھی بہت سے فنکشنز منعقد کرتی رہی ہے۔ شیو سینا کے مختلف ارکان نے بدھ کو ہال کی انتظامیہ سے ملاقات کرکے انہیں محفل موسیقی منسوخ کرنے پر زور دیا۔
عمر کی 74 بہاریں دیکھ لینے والے پاکستانی گلوکار اور غزل سرا غلام علی اب سے پہلے متعدد بھارتی فلموں کے لئے بھی اپنی آواز میں گانے ریکارڈ کرا چکے ہیں۔ رواں سال انہوں نے بھارتی شہر وارانسی میں بھی ایک کنسرٹ کیا تھا حالانکہ وارانسی وزیراعظم من موہن سنگھ کے حلقے میں آتا ہے۔
شیو سینا کے ذرائع کا کہنا ہے کہ بی جے پی اس کی اتحادی جماعت ہے۔ لیکن، پاکستان سے سرحدی جھڑپیں جاری رہنے تک شیوسینا اپنا مؤقف تبدیل نہیں کرے گی۔
شیو سینا غلام علی سے قبل ایک اور پاکستانی سنگر عاطف اسلم کے ’لائیو کنسرٹ‘ اور ملکی سرزمین پر پاکستانی ٹیم کے کرکٹ کھیلنے کے خلاف بھی احتجاج کرچکی ہے۔