بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے بعد، سندھ اسمبلی بھی منگل کی را ت تحلیل کردی گئی۔
گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی ارسال کردہ سمری پر دستخط کر دیئے جس کے ساتھ ہی سندھ اسمبلی تحلیل ہوگئی۔ سندھ اسمبلی کی مدت پانچ اپریل کو مکمل ہورہی تھی۔
مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق، سندھ کے نامزد نگراں وزیراعلیٰ زاہد قربان علوی ہو سکتے ہیں، جو آئندہ 24سے 48گھنٹوں میں عہدے کا حلف لیں گے۔
تاہم، اُن کے نام کا باقاعدہ اعلان بدھ کی دوپہر کیا جائے گا۔
قربان علوی ریٹائرڈ جج ہیں۔ مقامی میڈیا کے مطابق ان کے نام کی نامزدگی کی باقاعدہ منظوری صدر سے لی گئی ہے۔
اسمبلی کی تحلیل سے قبل منگل کو وزیراعلیٰ سندھ کی رہائش گاہ پر ایک اہم اجلاس ہوا جس میں گورنر سندھ، پیپلز پارٹی کے رہنماوٴں اور اپوزیشن لیڈر سردار احمد سمیت ایم کیو ایم کے دیگر رہنماوٴں نے شرکت کی۔
اس وقت تک تین اسمبلیاں تحلیل ہوچکی ہیں اور صرف پنجاب اسمبلی تحلیل ہونا باقی ہے۔ توقع کی جارہی ہے کہ وہ بھی آئندہ چند گھنٹوں میں تحلیل کردی جائے گی۔
گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی ارسال کردہ سمری پر دستخط کر دیئے جس کے ساتھ ہی سندھ اسمبلی تحلیل ہوگئی۔ سندھ اسمبلی کی مدت پانچ اپریل کو مکمل ہورہی تھی۔
مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق، سندھ کے نامزد نگراں وزیراعلیٰ زاہد قربان علوی ہو سکتے ہیں، جو آئندہ 24سے 48گھنٹوں میں عہدے کا حلف لیں گے۔
تاہم، اُن کے نام کا باقاعدہ اعلان بدھ کی دوپہر کیا جائے گا۔
قربان علوی ریٹائرڈ جج ہیں۔ مقامی میڈیا کے مطابق ان کے نام کی نامزدگی کی باقاعدہ منظوری صدر سے لی گئی ہے۔
اسمبلی کی تحلیل سے قبل منگل کو وزیراعلیٰ سندھ کی رہائش گاہ پر ایک اہم اجلاس ہوا جس میں گورنر سندھ، پیپلز پارٹی کے رہنماوٴں اور اپوزیشن لیڈر سردار احمد سمیت ایم کیو ایم کے دیگر رہنماوٴں نے شرکت کی۔
اس وقت تک تین اسمبلیاں تحلیل ہوچکی ہیں اور صرف پنجاب اسمبلی تحلیل ہونا باقی ہے۔ توقع کی جارہی ہے کہ وہ بھی آئندہ چند گھنٹوں میں تحلیل کردی جائے گی۔