صوبہ سندھ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک سکھ امیدوار سردار رمیش سنگھ خالصہ نے جولائی میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لئے جمعرات کی شام کاغذات نامزدگی جمع کرادیئے۔
اس موقع پر وی او اے سے خصوصی بات چیت میں سردار رمیش سنگھ نے بتایا کہ ’’میں نے سندھ اسمبلی کی اقلیتی نشست پر پہلے سکھ امیدوار کی حیثیت سے بطور آزاد امیدوار اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔ ابھی تک کسی سکھ امیدوار نے سندھ اسمبلی کی نشست پر انتخاب نہیں لڑا۔ مجھے پاکستان پیپلز پارٹی سے امید ہے کہ میرے ساتھ ساتھ پوری سکھ برادری کی حمایت کرے گی۔‘‘
ان کا کہنا تھا ’’میری بلاول بھٹو زرداری اور آصف علی زرداری صاحب سے اپیل ہے کہ جس طرح انہوں نے کرشنا کوہلی کی شکل میں ہندو برادری اور انور لال ڈین کے روپ میں مسیحی برادری کی حمایت کی انہیں آگے لائے اسی طرح وہ سندھ میں آباد سکھ برادری کو بھی سپورٹ کریں۔‘‘
ان کا کہنا تھا کہ ’’سندھ میں سکھوں کی تعداد بہت کم تعداد ہے۔لیکن مسائل بہت زیادہ۔ ان کی عبادت گاہوں کی ڈیولپمنٹ کا مسئلہ ہے، سندھ اسمبلی سے ابھی تک سکھ میرج ایکٹ کی منظوری کا معاملہ ہے، پانچ فیصد جاب کوٹے پر عمل درآمد ابھی پوری طرح تک نہیں ہو پاتا۔ یہ وہ مسائل ہیں جو محض اس لئے حل نہیں ہوسکے کہ سکھوں کی آواز ایوان تک پہچانے کے لئے ان کا کوئی ایم این اے آج تک نہیں بنا۔ ہمیں نمائندگی ملے تو ہمارے تمام مسئلے حل ہوسکیں گے‘‘ ۔
سردار رمیش سنگھ پُرامید ہیں کہ وہ اقلیتی نشست پر کامیاب ہو کر سندھ اسمبلی کے ایوان میں پہنچیں گے، جس سے سکھ برادری کے مسائل حل ہو سکیں گے۔