کراچی —
پاکستان کے دوسرے سب سے بڑے اور اہم صوبے سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے لئے کاغذات ِنامزدگی کی وصولی جمعرات سے شروع ہورہی ہے۔ انتخابات میں حصہ لینے کے خواہشمند 29 دسمبر تک اپنے کاغذات نامزدگی ریٹرننگ افسران کے پاس جمع کراسکتے ہیں۔
سندھ میں ہفتہ 18 جنوری کو پولنگ ہوگی۔ صوبے میں پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت ہے، جو جنوری کے بجائے مارچ میں پولنگ کرانے پر بضد تھی تاہم سپریم کورٹ اور الیکشن کمیشن نے اس سے اتفاق نہیں کیا لہذا اب اسی تاریخ پر ووٹ ڈالے جائیں گے۔
کاغذات نامزدگی کا اجراء گزشتہ روز یعنی منگل کوشروع ہوا تھا، پہلے دن 3000 کاغذات نامزدگی حاصل کئے گئے۔ کاغذات حاصل کرنے والی جماعتوں میں پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم، جماعت ِاسلامی، تحریک انصاف اور دیگر جماعتیں شامل ہیں۔
کاغذات کی چانچ پڑتال کا کام 12 جنوری تک جاری رہے گا۔ اس کے اگلے دن امیدواروں کی حتمی فہرست جاری ہو گی۔
جماعت ِاسلامی کے مرکزی سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ کا کہنا ہے کہ ان کی جماعت نے انتخابات کے لئے حکمت عملی ترتیب دے دی ہے۔ ادھر متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما عبدالحسیب نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ ایم کیو ایم کراچی کا میدان کسی کے لئے خالی نہیں چھوڑے گی۔
تحریک ِانصاف کی ایک کارکن سحر سمیع خان نے بھی پارٹی ذرائع کے حوالے سے وی او اے کو بتایا کہ بلدیاتی انتخابات میں مقابلے کے لئے ان کی جماعت نے بھی کمر کس لی ہے ۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ کراچی میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے ملک بھر کے مقابلے میں سب سے زیادہ گہما گہمی اور سیاسی سرگرمیاں نظر آئیں گی کیوں کہ کراچی پاکستان کا معاشی حب ہونے کے ساتھ ساتھ کاسموپولیٹن شہر بھی ہے۔
سندھ میں ہفتہ 18 جنوری کو پولنگ ہوگی۔ صوبے میں پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت ہے، جو جنوری کے بجائے مارچ میں پولنگ کرانے پر بضد تھی تاہم سپریم کورٹ اور الیکشن کمیشن نے اس سے اتفاق نہیں کیا لہذا اب اسی تاریخ پر ووٹ ڈالے جائیں گے۔
کاغذات نامزدگی کا اجراء گزشتہ روز یعنی منگل کوشروع ہوا تھا، پہلے دن 3000 کاغذات نامزدگی حاصل کئے گئے۔ کاغذات حاصل کرنے والی جماعتوں میں پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم، جماعت ِاسلامی، تحریک انصاف اور دیگر جماعتیں شامل ہیں۔
کاغذات کی چانچ پڑتال کا کام 12 جنوری تک جاری رہے گا۔ اس کے اگلے دن امیدواروں کی حتمی فہرست جاری ہو گی۔
جماعت ِاسلامی کے مرکزی سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ کا کہنا ہے کہ ان کی جماعت نے انتخابات کے لئے حکمت عملی ترتیب دے دی ہے۔ ادھر متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما عبدالحسیب نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ ایم کیو ایم کراچی کا میدان کسی کے لئے خالی نہیں چھوڑے گی۔
تحریک ِانصاف کی ایک کارکن سحر سمیع خان نے بھی پارٹی ذرائع کے حوالے سے وی او اے کو بتایا کہ بلدیاتی انتخابات میں مقابلے کے لئے ان کی جماعت نے بھی کمر کس لی ہے ۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ کراچی میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے ملک بھر کے مقابلے میں سب سے زیادہ گہما گہمی اور سیاسی سرگرمیاں نظر آئیں گی کیوں کہ کراچی پاکستان کا معاشی حب ہونے کے ساتھ ساتھ کاسموپولیٹن شہر بھی ہے۔