معروف پاکستانی موسیقار و گلوکار فرہاد ہمایوں 43 سال کی عمر میں اپنے مداحوں کو ہمیشہ کے لیے سوگوار چھوڑ گئے۔
ان کا شمار پاکستان کے ٹاپ میوزک پروڈیوسرز میں ہوتا تھا۔ اس کے علاوہ دودہائیوں پر محیط فن کے سفر میں انہوں نے 'اوور لوڈ 'نامی راک بینڈ کی بنیاد بھی رکھی جس میں وہ ڈرمر ہونے کے ساتھ ساتھ لیڈ سنگر بھی تھے۔ اسی بینڈ کے فیس بک پیج پر فرہاد ہمایوں کے انتقال اطلاع دی گئی۔
فیس بک پر کی گئی پوسٹ میں بتایا گیا کہ فرہاد ہمایوں آج صبح ستاروں کی دنیا میں چلے گئے ہیں۔ ان کے اہل خانہ نے ان کے دوستوں اور مداحوں سے ان کے لیے دعا کی درخواست کی ہے۔
فیس بک پوسٹ میں فرہاد ہمایوں کی موت کی وجہ کا ذکر نہیں کیا گیا ہے۔ تاہم تین برس قبل ان کے دماغ میں ٹیومر کی تشخیص ہوئی تھی جس کے علاج کے بعد انہوں نے اپنی سرگرمیاں ایک مرتبہ پھر شروع کر دی تھیں۔
فرہاد ہمایوں مشہور اداکارہ نوید شہزاد اور معروف کرکٹ کمنٹیٹر شہزاد ہمایوں کے بیٹے تھے۔ لیکن انہوں نے اپنے کریئر کے لیے میوزک کا انتخاب کیا۔
ان کے والد شہزاد ہمایوں کا انتقال 2010 میں ہوگیا تھا جب کہ ان کی والدہ آج بھی اداکاری کے ساتھ ساتھ تدریس سے وابستہ ہیں۔
فرہاد ہمایوں نے اپنے کریئر کا آغاز 90 کی دہائی میں کیا اور متعدد میوزک بینڈز کے ساتھ منسلک رہے۔
سن 2003 میں انہوں نے 'اوور لوڈ 'نامی بینڈ کی بنیاد رکھی۔ ابتدا میں میشا شفیع اس بینڈ کی مرکزی سنگر تھیں اور فرہاد ہمایوں اس کے پروڈیوسر او ر ڈرمرلیکن بعد میں انہوں نے بینڈ کے مرکزی گلوکار کی ذمہ داریاں بھی سنبھال لیں۔
فرہاد ہمایوں اپنے کریئر کے آغاز میں گٹارسٹ تھے لیکن بعد میں انہوں نے ڈرم بجانے میں مہارت حاصل کی اور ان کا شمار پاکستان کے صفِ اول کے ڈرمرز میں ہونے لگا۔ وہ موسیقی کے معروف سلسلے ’کوک اسٹودیو سیزن فائیو‘ کا بھی حصہ رہے۔ انہوں نے متعدد برینڈز کے لیے ماڈلنگ بھی کی۔
انہوں نے لاہور میں 'روئٹ اسٹوڈیو ' (Riot Studio) کی بنیاد بھی رکھی تھی۔ عاطف اسلم، ہارون شاہد (سمت بینڈ) اور میشا شفیع جیسے نمایاں گلوکاروں نے اپنے کریئر کے آغاز میں کئی گانے اس اسٹوڈیو میں ریکارڈ کرائے۔
فرہاد ہمایوں نے 'اوور لوڈ' کے ساتھ اپنے کرئیر کے دوران دو میوزک البم 'اوورلوڈ' (2006) اور 'پچھل پیری' (2009) ریلیز کیے جو کافی مقبول ہوئے۔ ان کا کمپوز کیا ہوا گانا 'بتی' ہالی وڈ کی فلم 'دی ریلکٹنٹ فنڈمینٹلسٹ' میں بھی شامل کیا گیا۔
معروف گلوکار، موسیقار اور اداکار علی ظفر نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ فرہاد ہمایوں ایک اچھے دوست اور انسان ہونے کے ساتھ ساتھ ایک بہترین موسیقار بھی تھے۔
علی ظفر کا کہنا تھا کہ "اپنی موسیقی سے انہوں نے کئی لوگوں کو نہ صرف متاثر کیا بلکہ انہیں موسیقی کی طرف راغب بھی کیا۔ ان کے بعد آنے والے کئی موسیقار انہی سے متاثر ہو کر انڈسٹری میں آئے، انہوں نے پاکستان میں راک میوزک کو زندہ رکھا اور اردو اور انگریزی دونوں زبانوں میں گانے بنائے۔"
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کی فائٹنگ اسپرٹ کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ بیمار ہونے کے باوجود انہوں نے میوزک ترتیب دینے کا سلسلہ جاری رکھا اور کچھ ہی دنوں قبل ایک گانا بھی ریلیز کیا۔
علی ظفر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک تصویر بھی پوسٹ کی جس میں وہ فرہاد ہمایوں کے اسٹوڈیو میں ڈرم بجارہے ہیں جب کہ فرہاد ہمایوں مائیک پر گانا گا رہے ہیں۔
سابق میوزک بینڈ ’اسٹرنگز‘ کے بلال مقصود کا کہنا ہے کہ انہوں نے فرہاد ہمایوں جیسا بہادر آدمی نہیں دیکھا جو اپنی بیماری کے باوجود جب بھی ملا اسے ہمیشہ مثبت باتیں ہی کرتا پایا۔
وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے بلال مقصود کا کہنا تھا کہ فرہاد ہمایوں کے پاس کبھی آئیڈیاز کی کمی نہیں ہوتی تھی وہ ہمیشہ کچھ نیا کرنے کی تگ و دو میں رہتے تھے۔
اُن کے بقول "فرہاد ہمایوں ایک کہنہ مشق موسیقار تھے جن کے دماغ میں ہمیشہ کچھ نہ کچھ چلتا رہتا تھا۔ جس بیماری سے وہ گزشتہ تین برس سے لڑ رہے تھے اس کے باوجود انہیں کبھی مایوس نہیں پایا۔"
بلال مقصود کہتے ہیں کہ موسیقاروں کے جیمنگ سیشنز ہوں، ویڈیوز ہوں یا کمپوزیشن، فرہاد ہر کام پیش پیش تھے۔ یقین نہیں آتا کہ وہ اب ہم میں نہیں رہے۔ لیکن یہی زندگی ہے کہ آج کوئی ہے اور کل نہیں۔"
فرہاد ہمایوں کے کئی ساتھیوں نے بھی ان کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا۔ موسیقار و گلوکار عباس علی خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر اپنے پیغام میں لکھا کہ 'فادی، تو کمال تھا یار، دوسری طرف ملتے ہیں۔
گلوکار اور اداکار احمد علی بٹ کے مطابق فرہاد ہمایوں اپنے وقت سے بہت آگے تھا اور وہ ہمیشہ ایک ہیرے کی طرح چمکتا رہے گا۔
اداکار و گلوکار ہارون شاہد جنہوں نے اپنے کریئر کے آغاز میں کئی مرتبہ فرہاد ہمایوں کے ساتھ کام کیا، انہوں نے اپنی اور فرہاد ہمایوں کی تصویر شئیر کرتے ہوئے لوگوں سے درخواست کی کہ ان کے فادی بھائی کے لیے دعا کریں۔
گلوکار عمیر جسوال نے بھی ایک تصویر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ وہ فرہاد ہمایوں کی فون کالز کو مس کریں گے جس میں وہ انہیں پیارے لعل کہہ کر مخاطب کرتے تھے، ان کے ساتھ گزرے وقت کو انہوں نے یادگار قرار دیا۔