سنو بورڈنگ کی عالمی چیمپیئن، ایسٹے بیلے برف کا تودہ گرنے سے ہلاک ہوگئی ہیں۔ وہ 10 سال کی عمر سے سنو بورڈنگ کے مقابلوں میں حصہ لے رہی تھیں۔
سوئس پولیس حکام کے مطابق، سنو بورڈنگ کی 21سالہ کھلاڑی ایسٹے بیلے منگل کی صبح سوئس آپس پہاڑی سلسلے کی ایک وادی پر فلمبندی کے دوران برف کے تودے کی زد میں آگئی تھیں۔
مسلسل دوسری مرتبہ 'فری رائیڈ ورلڈ ٹور' سنو بورڈنگ کا عالمی مقابلہ جیتنے کے صرف دو ہفتے بعد وہ منگل کی صبح جب سوئٹزرلینڈ کی جنوبی سرحد کے قریب وادی 'اورسیارز' کے پہاڑوں پر فلم بندی میں مصروف تھییں تو برفانی تودے گرنے کے نتیجے میں ڈھال سے نیچے پھسل گئیں۔
ویلیس اسٹیٹ پولیس کے بیان کے مطابق، امدادی کارکن جائے وقوعہ پر پہنچ گئے تھے اور سوئس کھلاڑی کو برفانی تودے سے نکال لیا گیا تھا۔ لیکن، جان بچانے کی کوششوں کے باوجود، بیلے موقع ہی پر ہلاک ہوگئیں۔
تفصیلات کے مطابق، حادثے کے وقت سوئس کھلاڑی خصوصی حفاظتی سامان مثلا ایک خاص قسم کا ہیلمٹ اور ائیر بیگ پہننے ہوئی تھیں جو برف کے سلائیڈ میں زندہ بچ جانے کے امکانات کو بڑھاتا ہے۔
اس کے علاوہ اس کے پاس ایک خاص گھڑی تھی جو برفانی تودے میں پھنسے ہوئے لوگوں کی مدد کے لیے ہوا کرتی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ فلم بندی کے دوران بیلے ڈھلان پر سے اترنے والی دوسری کھلاڑی تھیں، جبکہ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس واقعے کی وجوہات کا تعین کرنے کے لیے تحقیقات شروع کر دی گئی ہے۔
ایسٹے بیلے وہ 'واچ میکر سواچ' کے پیشہ وارانہ ٹیم کی ایک رکن تھی۔ وہ فری رائیڈ ورلڈ ٹور سنو بورڈنگ مقابلوں کی سب سے 'کم عمر چیمپیئن' تھیں۔
انھوں نے یہ اعزاز پچھلے سال سنوبورڈنگ کے عالمی مقابلہ فری رائیڈ ورلڈ ٹور 2015 جیت کر حاصل کیا تھا، جبکہ اس سال کے اوائل میں انھوں نے ایک مرتبہ پھر یہ مقابلہ جیت کر 2016 کی چیمپئین کا اعزاز حاصل کیا۔
فری رائیڈ ورلڈ ٹور مقابلہ میں کھلاڑی اکثر پہاڑیوں کی پتھریلی ڈھلانوں پر سواری کرتے ہوئے پھسلتے ہیں اس لیے اس مقابلے کو اسکینگ اور اسنو بورڈنگ کے باقاعدہ مقابلوں سے زیادہ خطر ناک تصور کیا جاتا ہے۔
اس طرح کے ایونٹس کو اکثر برفانی تودے گرنے کے واقعات کی وجہ سے روک دیا جاتا ہے جیسا کہ رواں سال فروری کے مہینے میں آسٹریا میں اسنو بورڈنگ مقابلہ کے دوران برف کا تودہ گرنے کے واقعات ہوئے ہیں۔
فری رائیڈ ورلڈ ٹور کے سربراہ نکولس ہیل ووڈس نے ’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ ایسٹے بیلے ایک چمکتا ہوا ستارہ تھی اور اس کی موت ایک زبردست نقصان ہےجبکہ ان کا کہنا تھا کہ یہ کھلاڑیوں کے لیے ایک طرح کی یاد دہانی ہے کہ چاہے آپ کی تیاری چاہے کتنی اچھی ہے۔ لیکن جب آپ فری رائیڈ مقابلے میں حصہ لیتے ہیں تو وہاں پہاڑوں پر غیر یقینی حالات کا عنصر ہمیشہ موجود ہوتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ قدرتی طور پر حیرت انگیز صلاحیتوں کی مالک تھی اور وہ بہت تیزی سے فری رائیڈ ورلڈ ٹور مقابلے کی اسٹار بن گئی اور دو مرتبہ اپنے ملک کے لیے عالمی اعزاز حاصل کیا۔
انھوں نے مزید کہا کہ میں بیلے کی موت پر بہت زیادہ دکھی ہوں اور اس سے بھی زیادہ مجھے اس کے گھر والوں اور دوستوں کے دکھ اور تکلیف کا احساس ہے۔