جنوبی افریقہ میں ورلڈ کپ کے منتظمین کا کہنا ہے کہ وہ ٹورنامنٹ کی اب تک کی پیش رفت سے مطمئن ہیں اور یہ کہ ورلڈ کپ کی تاریخ میں یہ ٹورنامنٹ دیکھنے کے لیے آنےوالوں کی تعداد فٹ بال کی تاریخ میں دوسرے نمبر پر سب سے زیادہ ہے۔
جنوبی افریقہ ورلڈ کپ کی انتظامی کمیٹی کے سربراہ ڈینی جورڈان نے اس توقع کا اظہار کیا ہے کہ یہ ٹورنامنٹ سب سے زیادہ کامیاب ٹورنامنٹ ثابت ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ اب تک ہونے والے 56 مقابلوں کو دیکھنے کے لیے26 لاکھ سے زیادہ شائقین آچکے ہیں۔اور باقی رہ جانے والے آٹھ میچ جنوبی افریقہ کے بڑے اسٹڈیمز میں ہورہے ہیں ، جس سے توقع ہے کہ میدان میں آکر ورلڈ کپ مقابلے دیکھنے والوں کی تعداد 30 لاکھ سے بڑھ جائے گی۔
جورڈان نے کہا کہ اگرایسا ہوا تویہ 1994ء میں امریکہ میں ہونے والے فٹ بال ورورلڈ کپ کے بعد مقابلے دیکھنے والوں کی سب سے بڑی تعداد ہوگی۔
16 سال قبل امریکہ میں ہونے والے ورلڈ کپ دیکھنے کے لیے35 لاکھ سے زیادہ شائقین کی ریکارڈ تعداد آئی تھی۔جب کہ چار سال قبل جرمنی کا ورلڈ کپ 33 لاکھ افراد کو کھیل کے میدانوں میں کھینچ لایا تھا۔
عالمی معیشت کی خراب صورت حال کی بنا پر ماہرین نے جنوبی افریقہ ورلڈ کپ دیکھنے کے لیے جانے والے غیر ملکی سیاحوں کی تعداد کا اندازہ پانچ لاکھ سے گھٹا کر ساڑھے تین لاکھ تک کردی تھی۔
لیکن جورڈان کا کہنا ہے کہ ایک مہینے تک جاری رہنے والے اس ٹورنامنٹ کے پہلے دو ہفتوں میں تین لاکھ60 ہزار سیاح جنوبی افریقہ آچکے تھے۔
تاہم انہوں نے کہا کہ اب یہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ غیر ملکی شائقین پہلے کےاندازوں سے دگنا یعنی دو ارب ڈالر کے لگ بھگ خرچ کریں گے۔
ان کا کہناتھا کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ جنوبی افریقہ کی معیشت پر ورلڈ کے اثرات کے حوالے سے جو ابتدائی اندازے قائم کیے تھے،ہم اسی سمت آگے بڑھ رہے ہیں۔
فٹ بال کی گورننگ باڈی کے سربراہ سپ بلاسٹر نےبھی پرٹورنیا می جنوبی افریقہ کے صدر جیکب زوما کے ساتھ ملاقات کے دوران ورلڈ کپ کی پیش رفت پر اطمینان اور خوشی کا اظہار کیا۔