پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی)کے سربراہ اور سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی سابق اہلیہ جمائما گولڈ اسمتھ نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے کارکن اتوار کو اُن کے گھر کے باہر احتجاجی مظاہرہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، حالاں کہ اُن کا پاکستانی سیاست سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
جمائما نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ سوشل میڈیا پر اُن کے خلاف مہم چلائی جا رہی ہے جب کہ اُن کے بچوں کو بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے اور ایسا لگتا ہے کہ وہی حالات واپس آ گئے ہیں جب 90کی دہائی میں وہ لاہور میں تھیں۔
اُن کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ اپنے سابق شوہر یا اپنے بھائیوں کے سیاسی فیصلوں یا بیانات کی ذمے دار نہیں ہیں۔
خیال رہے کہ اتوار کو جمائما کی رہائش گاہ کے باہر احتجاج کا منصوبہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما عابد شیر علی نے بنا رکھا ہے جو کئی ماہ سے لندن میں ہی مقیم ہیں۔
جمائما کے گھر کے باہر احتجاج کا معاملہ ٹوئٹر پر بھی ٹرینڈ کر رہا ہے اور 50 ہزار سے زائد افراد اس موضوع پر ٹوئٹس کر چکے ہیں۔
جمائما کی ٹوئٹ کے بعد سوشل میڈیا پر مختلف حلقوں کی جانب سے ردِعمل ظاہر کیا جا رہا ہے۔ بعض صارفین کا کہنا ہے کہ جمائما کو صرف عمران خان کی سابق اہلیہ ہونے کے باعث نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
البتہ بعض صارفین کا کہنا ہے کہ جس طرح تحریکِ انصاف کے کارکن لندن میں سابق وزیرِ اعظم نواز شریف کی رہائش گاہ کے باہر احتجاج کرتے ہیں تو اسی طرح اب مسلم لیگ (ن) کے کارکن بھی میدان میں آ گئے ہیں۔
اینکرپرسن منصور علی خان نے جمائما کے گھر کے باہر مظاہرے کے اعلان کو شرمناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ جمائما اور اُن کے بچوں کا پاکستانی سیاست سے کوئی لینا دینا نہیں۔
سینئر صحافی اور اینکرپرسن کامران خان نے ٹوئٹ کی کہ وہ اُمید کرتے ہیں کہ نواز شریف گالم گلوچ کو سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ لہٰذا اُنہیں چاہیے کہ وہ عابد شیر علی کو جمائما کے گھر کے باہر احتجاج سے روکیں۔
سینئر اینکر پرسن نسیم زہرہ نے بھی جمائما کے گھر کے باہر احتجاجی مظاہرے کے منصوبے کو افسوس ناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ جمائما اور ان کے بچوں کا پاکستانی سیاست سے کوئی تعلق نہیں، لہٰذا انہیں اس سے دُور رکھیں۔
سینئر صحافی حامد میر نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ تحریکِ انصاف کو بھی لندن میں نواز شریف کی رہائش گاہ کے باہر احتجاج سے گریز کرنا چاہیے جب کہ مسلم لیگ (ن) کو بھی چاہیے کہ وہ جمائما کے گھر کے باہر احتجاج نہ کریں۔ شیشے کے گھر میں بیٹھ کر دوسرے پر پتھر پھینکنا بلاجواز ہے۔
حامد میر کے ٹوئٹ پر جمائما نے جواب دیتے ہوئے کہا فرق صرف یہ ہے کہ میرا اور میرے بچوں کا پاکستانی سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
لندن میں مقیم سینئر صحافی اظہر جاوید نے ٹوئٹ کی کہ جب عمران خان نے تحریکِ انصاف کے کارکنوں کو نواز شریف کی رہائش گاہ پر حملے کا حکم دیا تو جمائما نے اس وقت اس کی مذمت کیوں نہیں کی۔
اُن کا کہنا تھا کہ جمائما کے بھائی زیک گولڈ اسمتھ اور بین گولڈ اسمتھ بھی پاکستانی سیاست میں مداخلت کرتے رہے ہیں۔
واضح رہے کہ حال ہی میں زیک گولڈسمتھ نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر عمران خان کی حکومت کے خاتمے پر افسوس کا اظہار کیا جس پر برطانوی حکومت نے ان کے بیان سے فاصلہ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ وہ سوچ رہے ہیں کہ آیا ان سے ان کی ٹوئٹ ڈیلیٹ کروائی جائے یا نہیں۔