رسائی کے لنکس

عمران خان کے الزامات، پاکستان کی فوج کے ترجمان کی بات سے متفق ہیں: امریکہ


امریکی محکمۂ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا ہے کہ عمران خان کی حکومت کے خاتمے کے لیے مبینہ امریکی سازش کے الزامات میں کوئی صداقت نہیں ہے اور امریکہ کا اس پر مؤقف یکساں اور واضح رہا ہے۔
امریکی محکمۂ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا ہے کہ عمران خان کی حکومت کے خاتمے کے لیے مبینہ امریکی سازش کے الزامات میں کوئی صداقت نہیں ہے اور امریکہ کا اس پر مؤقف یکساں اور واضح رہا ہے۔

امریکہ نے سابق وزیرِ اعظم عمران خان کے الزامات کی ایک مرتبہ پھر تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ واشنگٹن پاکستان کی فوج کے ترجمان کے حالیہ بیان سے اتفاق کر تا ہے۔

امریکی محکمۂ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے عمران خان کی حکومت کے خاتمے کے لیے مبینہ امریکی سازش کے الزامات سے متعلق سوال پر کہا کہ ان الزامات میں کوئی صداقت نہیں ہے اور امریکہ کا اس پر مؤقف یکساں اور واضح رہا ہے۔

پریس بریفنگ کے دوران جب صحافی نے سوال کیا کہ پاکستان فوج کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ان کے پاس ایسے کوئی شواہد موجود نہیں جس سے یہ ثابت ہو کہ عمران خان کو اقتدار سے الگ کرنے کے لیے امریکہ نے سازش کی یا دھمکی دی اس پر کیا کہیں گے؟ نیڈ پرائس نے اس سوال پر کہا کہ وہ پاکستان فوج کے ترجمان کی بات سے اتفاق کرتے ہیں۔

یاد رہے کہ پاکستان فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے جمعرا ت کو پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اعلامیے میں کسی سازش کا ذکر نہیں ہے۔

امریکی محکمۂ خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا " امریکہ آئین کی پرامن پاسداری، جمہوری عمل اور انسانی حقوق پر یقین رکھتا ہے۔ ہم پاکستان یا کسی بھی ملک میں کسی ایک جماعت کو ترجیح نہیں دیتے۔ امریکہ قانون کی حکمرانی اور قانون کے تحت یکساں انصاف کی فراہمی کے جامع نظریات پر یقین رکھتا ہے۔"

نیڈ پرائس کے مطابق امریکہ اور پاکستان کے تعلقات گزشتہ 75 برس میں اہم رہے ہیں، واشنگٹن اسلام آباد کے ساتھ مل کر پاکستان اور خطے میں امن و ترقی کے لیے کام کرنے کو تیار ہے۔

ان کے بقول، پاکستان کے ساتھ تعلقات کی خواہش رکھتے ہوئے ہی امریکہ نے نو منتخب وزیرِ اعظم پاکستان شہباز شریف کی نئی حکومت کے قیام کے بعد انہیں مبارک باد کا پیغام بھیجا۔

امریکی وزیرِ خارجہ اینٹنی بلنکن نے بدھ کو ایک بیان میں وزیرِ اعظم شہباز شریف کو عہدہ سنبھالنے پر مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکہ حکومتِ پاکستان کے ساتھ اپنے دیرینہ تعاون کو جاری رکھنے کا خواہاں ہے۔ ان کے بقول امریکہ مضبوط، خوشحال اور جمہوری پاکستان کو دیکھتا ہے جو دونوں ملکوں کے مشترکہ مفاد میں ہے۔

XS
SM
MD
LG