رسائی کے لنکس

تارکِ وطن پاکستانیوں کے لیے ووٹنگ سافٹ ویئر اپریل تک تیار کرنے کی یقینی دہانی


فائل فوٹو
فائل فوٹو

سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ ڈالنے کا حق دینے سے متعلق معاملے کی سماعت کی جس کے سامنے نادرا کے چیئرمین نے یہ یقین دہانی کروائی۔

پاکستان میں شہریوں کے کوائف کے اندراج کے قومی ادارے 'نادرا' نے عدالت عظمیٰ کو بتایا ہے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ ڈالنے کی سہولت فراہم کرنے کے لیے سافٹ ویئر اپریل تک تیار کر لیا جائے گا۔

پیر کو سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ ڈالنے کا حق دینے سے متعلق معاملے کی سماعت کی جس کے سامنے نادرا کے چیئرمین نے یہ یقین دہانی کروائی۔

بینچ نے اس سافٹ ویئر کی تیاری سے متعلق پیش رفت کی رپورٹ ایک ماہ میں پیش کرنے کا کہا۔

چیف جسٹس ثاقب نثار نے نادرا اور الیکشن کمیشن کو ہدایت کی کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو آنے والے عام انتخابات میں ووٹ ڈالنے کی سہولت کا تحفہ دیا جائے اور اس بابت کوئی دشواری ہو تو عدالت اسے دور کرنے میں اپنا کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔

ایک اندازے کے مطابق تقریباً 80 لاکھ سے زائد پاکستانی بیرون ملک مقیم ہیں اور ایک عرصے سے انھیں سیاسی عمل میں شامل کرنے کے مطالبات سامنے آتے رہے ہیں۔

جمہوریت کے فروغ کے لیے کام کرنے والی ایک مؤقر غیر سرکاری تنظیم 'پلڈاٹ' کے عہدیدار احمد بلال محبوب کے خیال میں اگر یہ سافٹ ویئر تیار ہو بھی جاتا ہے تو بھی آئندہ عام انتخابات میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو پوری طرح شاید یہ سہولت فراہم نہ کی جا سکے۔

وائس آف امریکہ سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کے سافٹ ویئر کو تجرباتی مراحل سے گزارنا پڑتا ہے تا کہ اس کی خامیوں کا اندازہ ہو اور جب تک یہ پوری طرح خامیوں سے پاک نہ ہو جائے اس وقت تک اسے کلی طور پر استعمال میں لانا مشکل ہو گا۔

XS
SM
MD
LG