صومالیہ میں ایک فوج اڈے پر شدت پسند تنظیم الشباب کے جنگجوؤں نے قبضہ کر لیا ہے۔
مقامی رہائیشیوں نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ یہ اڈہ کینیا کی سرحد پر واقع تھا جسے صومالیہ اور کینیا کے فوجی استعمال کرتے تھے۔
دو مقامی افراد نے بتایا کہ الشباب کے جنگجوؤں نے جمعہ کی صبح یہ حملہ کیا اور فوجی اڈے پر قبضہ کر لیا۔
اطلاعات کے مطابق بارود سے بھرے ایک ٹرک میں دھماکے کے بعد مسلح جنگجو اڈے میں داخل ہو گئے۔
صومالیہ کی فوج کے ایک افسر نے وائس آف امریکہ کی صومالی سروس کو بتایا کہ نگرانی کے ایک ڈرون سے معلوم ہوا ہے کہ الشباب کے جنگجو اڈے کی جانب بڑھ رہے ہیں۔
فوجی افسر کے مطابق فوجیوں نے عسکریت پسندوں کو روکنے کے لیے اُن پر مارٹر گولے داغے لیکن جنگجو اُن میں بچ گئے اور وہ بارود سے بھرے دو ٹرکوں کے ساتھ فوجی اڈے میں داخل ہو گئے۔
اس حملے میں جانی نقصان کی فوری طور پر تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔
رواں ہفتے ہی صومالیہ کے دارالحکومت موغادیشو میں ایک ہوٹل کے باہر کار بم دھماکے اور مسلح عسکریت پسندوں کے حملے میں کم از کم 28 افراد ہلاک اور 50 سے زیادہ زخمی ہو گئے۔
شدت پسند گروپ الشاب نے ہوٹل پر حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔
اگرچہ اس تنظیم کے کئی مضبوط گڑھ ختم کیے جا چکے ہیں، لیکن یہ اب بھی الشباب ملک کے مختلف حصوں خاص طور پر جنوبی اور وسطی صومالیہ میں مہلک حملے کرتی رہی ہے۔